اسلام آباد (صباح نیوز) قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ لاجز اور پارلیمنٹ ہاؤس میں صفائی و ضروری مرمتی کاموں میں سی ڈی اے کی ناکامی پر یہ کام نجی شعبے کے حوالے کرنے کی رولنگ جاری کر دی ،ہر اسپیکر کو اس مسئلے کا سامنا کرنا پڑا ،اس کام کے حوالے سے مختص 90 فیصد بجٹ سی ڈی اے کے ملازمین کی تنخواہوں میں چلا جاتا ہے یہ کام نجی شعبے کے حوالے کر دیا جائے پچاس فیصدسے زائد تو متعلقہ کاموں پر استعمال ہو سکے گا ۔ پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ لاجز میں صفائی، مرمت، سینی ٹیشن کے معاملات پر سی ڈی اے کی ناقص کارکردگی پر برس پڑے۔
اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ دو ہزار دو سے میں قومی اسمبلی میں آ رہا ہوں جب سے اس مسئلے کو دیکھ رہا ہوں ۔ یہ مسئلہ تب تک حل نہیں ہو سکتا جب تک اسے آؤٹ سورس نہ کر دیا جائے ۔ ہاؤس اینڈ لائبریری کی کمیٹی اس پر کام کر رہی ہے ۔ اس کو نجی شعبے کے حوالے کریں میں اپنے سابقہ دور کے علاوہ سابقہ اسپیکرز اسد قیصر اور راجہ پرویز اشرف بھی اس مسئلے کا سامنا کر چکے ہیں ۔ سی ڈی اے کو اس کام کے لئے جو بجٹ دیا جاتا ہے اس میں90 فیصد بجٹ تنخواہوں میں چلا جاتا ہے ۔ تنخواہوں کے بعد مرمت ، اور دیگر ضروری کاموں کے لیے پیسہ نہیں رہ جاتا ۔ ارکان کی بڑھتی شکایت پر ہمیں بار بار فون کرنے پڑتے ہیں ۔ ڈپٹی اسپیکر نے ہاؤس اینڈ لائبریری کمیٹی میں یہ مسئلہ اٹھا رکھا ہے ۔ ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ جلد از جلد اس کام کو آؤٹ سورس کریں ۔ میرے خیال میں اس طرح پچاس فیصد سے بھی کم بجٹ تنخواہوں میں جائیگا اور باقی متعلقہ کاموں پر لگے گا ۔ سی ڈی اے کے ذریعے یہ معاملات نہیں چل سکتے ۔ میرے خیال میں پارلیمنٹ میں بھی ریپئرنگ مینٹیننس کے کاموں کو آؤٹ سورس کیا جائے ۔