وزیراعظم سے گزارش ہے کہ ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ بند کروا دیں،عظمیٰ بخاری


لاہور(صباح نیوز)وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ  وزیراعظم سے گزارش ہے کہ ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ بند کروا دیں ، بشریٰ بی بی کی کوئی ڈی فیک ویڈیو نہیں بنائی گئی، اب بشریٰ بی بی نے عدت میں نکاح کیا تو کیا یہ میری غلطی ہے؟ کس نے انہیں عزتیں اچھالنے کا اختیار دیا ہے؟۔

عظمیٰ بخاری نے لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سے گزارش ہے کہ ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ بند کروا دیں، سائبر کرائم ونگ ٹکے کے کام کا نہیں میں تو تنگ آ گئی ہوں، سائبر ونگ کے پاس اپنے شعبے کی کوئی مہارت ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ میں زندگی کی آخری سانس تک اپنا کیس لڑوں گی، چیف جسٹس  معاملے کو سمجھتی ہیں، میرے خیال میں چیف جسٹس معاملے کی تہہ تک پہنچنا چاہتی ہیں۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ ہمیں یہ چیز روکنا ہو گی ورنہ آج میں ہوں کل کوئی اور ہو گا، میرے بیٹے کے ساتھ میری تصویر لگا کر جو کچھ کہا جا رہا ہے، اس پر کسی کو شرم آئی؟۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وہ ہیروئنز آتی ہیں ویڈیو کا بتاتی ہیں اور وہ وائرل ہوجاتی ہے جب سے یہ فتنہ پارٹی کا وجود سامنے آیا تب سے یہ گند سامنے آیا۔ انہوں نے کہا کہ فیک ویڈیوز کی تربیت نہ گھر کی ہے اور نہ ہی پارٹی کی ورنہ یہ سب ہمیں بھی کرنا آتا ہے۔وزیر اطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ سائبر کرائم ونگ کو کچھ نہیں پتہ ان کو یہ بھی نہیں پتہ کہ انہوں نے کیا کرنا ہے لیکن میں ہر حد تک جاؤں گی اور انصاف کے تمام دروازے کھٹکھٹاؤں گی۔

ادھرچیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے عظمیٰ بخاری کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت پیش ہوئیں۔دوران سماعت ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم محمد شفیق کو گجرات سے گرفتار کرلیا ، یہ تمام میٹریل گرفتار ملزم نے تیار کیا، اس پر مزید تفتیش ہورہی ہے جیسے جیسے تفتیش ہوگی مزید ملزم سامنے آئیں گے، جس سوشل میڈیا اکائونٹ سے ویڈیو پہلے اپ لوڈ ہوئی اس کو پکڑا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوشل میڈیا پر اچھے کام بھی ہورہے ہیں لوگوں کو فوائد بھی ملتے ہیں، اچھی چیزوں کا استعمال ہونا چاہیے مگر بری چیزوں کو روکنا ہے۔

اس موقع پر وفاقی حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ٹوئٹر 17 فروری سے پاکستان میں بلاک ہے، ٹوئٹر کا ذاتی طور پر کوئی نمائندہ ڈائریکٹ پاکستان میں موجود نہیں ۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بتایا جائے ہمارے ملک میں ٹوئٹر کی سروسز کن کن ایس او پیز کے تحت دی گئی ہیں؟ اچھی سروسز لینی چاہئیں۔بعدازاں عدالت نے عظمی بخاری کی مبینہ ویڈیو کیخلاف درخواست پر فریقین کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 29 اگست تک ملتوی کر دی۔