راولپنڈی (صباح نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ جماعت اسلامی نے دھرنا کے حوالے سے 10مطالبات سے آگاہ کردیا ہے ،ہم چاہتے ہیں عوام کو ریلیف دینے کے لئے کام کیا جائے، کارکنوں کی رہائی کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں ،پیرکو( آج) دوبارہ مذاکرات ہونگے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کی مذاکراتی ٹیم سے بات چیت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ جماعت اسلامی کی مذاکراتی ٹیم میں نائب امیر لیاقت بلوچ ، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم ، ضلعی امیر انجینئر نصر اللہ رندھاوا ,شعبہ توانائی کے ماہرفراست شاہ شامل تھے ۔ حکومتی ٹیم میں وزیراطلاعات کے ہمراہ وفاقی وزیر امیر مقام، مسلم لیگ (ن) کے رہنما طارق فضل چوہدری اور وزیراعظم کے میڈیا کوآرڈینیٹر بدر شہباز بھی شامل تھے ۔مزاکرات کمشنر آفس راولپنڈی میں ہوئے۔حکومت نے جماعت اسلامی کو مذاکرات کی دعوت دی تھی۔ وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑنے کہا کہ جماعت اسلامی کے وفد سے اچھے ماحول میں مل بیٹھ کر بات ہوئی،جماعت اسلامی نے 35 کارکنان کی فہرست دی ہے جو جنوبی پنجاب کے اضلاع میں گرفتار ہیں،حکومت نے ان کارکنان کی رہائی کے فوری احکامات جاری کر دیئے ہیں،جماعت اسلامی سے خوشگوار ماحول میں بات ہوئی۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا،ہمارا وژن ہے پاکستان کو چلنے دو،پہلے ہی 200 یونٹ کے پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ صارفین کے لئے تین ماہ کے لئے پچاس ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے،ہم مہنگائی چار فیصد پر چھوڑ کر گئے تھے،ہم چاہتے ہیں عوام کو ریلیف دینے کے لئے کام کیا جائے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ خوشحال اور خودمختار پاکستان کے لئے حکومت ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی،روپے کا استحکام حکومت کا سب سے بڑا اقدام ہے،حکومتی اخراجات میں کمی کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں،معیشت کو بہتر کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مذاکرات کے اگلے دور میں ہماری کوشش ہے کہ معاملات خوش اسلوبی سے طے پائیں اور انہیں عزت کے ساتھ رخصت کیا جائے.وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جماعت اسلامی کے 10 مطالبات ہیں، اس پر ٹیکنیکل کمیٹی سے بات ہوگی،ہم سب پاکستانی ہیں،ٹیکنیکل کمیٹی مذاکرات کرے گی۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم نے پہلے ہی سولر ٹیوب ویلز کا منصوبہ شروع کیا،38 ہزار سولر ٹیوب ویلز بلوچستان میں لگائے جا رہے ہیں،پنجاب، سندھ، اور خیبر پختونخوا کی حکومتوں کے ساتھ مل کر بینکنگ فنانس کے ذریعے ٹیوب ویلوں کو سولر پر منتقل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں،ہم گرین رینیو ایبل انرجی کی طرف بڑھ رہے ہیں،ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کر کے بجلی کے بلوں میں عوام کو ریلیف دیا گیا ہے
وفاقی وزیر نے کہا کہ جماعت اسلامی کے وفد نے جو باتیں کیں ہم ان سے متفق ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ عوام کے ریلیف کے لیے اقدامات کیے جائیں، وژن ہمارا یہی ہے کہ خوشحال خودمختار پاکستان ہو، دوست ممالک سے جو سرمایہ کاری آئے گی اس سے بہتری آئے گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔جماعت اسلامی سے بات چیت کے لئے ایک ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے جس میں وزیر پانی و بجلی، سیکریٹری توانائی، ایف بی آر اور وزارت خزانہ کے نمائندوں کو شامل کیا گیا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ مذاکرات کے اگلے دور میں معاملات کو خوش اسلوبی سے طے پا جائیں اور ہم اس دھرنے کو عزت کے ساتھ رخصت کریں۔امیرمقام نے بتایا کہ جماعت اسلامی کے وفد سے خوشگوار ماحول میں بات ہوئی،ہم چاہتے ہیں کی بجلی سستی ہو اور عوام کو ریلیف ملے، جماعت اسلامی کی عوام کو ریلیف دینے کی خواہش کا احترام کرتے ہیں، آمدن اور اخراجات کو دیکھ کر فیصلہ کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ان سے کہا ہے کہ آپ کا احتجاج ریکارڈ ہو گیا ہے، ہم سب یہی چاہتے ہیں لیکن ہمیں اپنے وسائل کے اندر رہتے ہوئے وسائل استعمال کرتے ہیں، ہماری ٹیکنیکل کمیٹی ان کے ساتھ بیٹھے گی اور اس کے بعد ہم امید کرتے ہیں کہ وہ منتشر ہو جائیں گے۔ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہوزیراعظم کی ذاتی و دلی خواہش عوام کو ریلیف کی فراہمی ہے، پی ایس ڈی پی کے ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کر کے بجلی کے بلوں میں عوام کو ریلیف دیا گیا،راولپنڈی اور اسلام آباد کی ایک کروڑ سے زائد آبادی ہے،جماعت اسلامی سے مذاکرات کے دوسرے دور میں معاملات بہتر ہوں گے۔