حکومت نے مطالبات تسلیم نہ کئے تو حالات کی سنگینی کی خود ذمہ دار ہو گی، محمد جاوید قصوری

 راولپنڈی (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ حکومت نے مطالبات تسلیم نہ کئے تو حالات کی سنگینی کی خود ذمہ دار ہو گی ۔ جماعت اسلامی اپنے کسی مفاد یا سیاست کے لئے نہیں بلکہ عوام کو درپیش مشکلات کے حل کی خاطر دھرنا دئے رہی ہے ۔ہم اس وقت تک دھرنا ختم نہیں کریں گے جب تک عوام کو ریلیف نہیں مل جا تا ۔ ہمارے دو ہزار سے زائد افراد گرفتار ہیں ،حکومت گرفتار کارکنا ن اور رہنماوں کو فوری طور پر رہا کرے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیاقت باغ میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ منصورہ سے جاری کردہ خبر میں ان کا کہناتھا کہ حکمرانوں کے عاقبت نا اندیش فیصلوں کی بدولت بجلی شدید مہنگی ہوچکی ہے، بڑے پیمانے پر کاروبار اور صنعتیں بند ہورہی ہیں، ایک آئی پی پی 50 ارب روپے میں لگا، اس کو اب تک 400 ارب روپے کی ادائیگیاں ہوچکی ہیں۔آئی پی پیز کو ماہانہ 150 ارب روپے کی کیپسٹی پیمنٹ ہورہی ہے، بند پلانٹس کے ساتھ 10,15 فیصد پر چلنے والے پلانٹس کو بھی ادائیگیاں کی جارہی ہیں، تمام آئی پی پیز کا فارنزک آڈٹ کرایا جائے اور معاہدوں کی تفصیلات عوام کے سامنے لائی جائیں۔آئی پی پیز میں 52فیصد حصہ حکومت کا اپنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کی قیادت میں”حق دو عوام کو۔ حق دو پاکستان کو” تحریک کاآغاز کر دیا ہے ۔ ہم عوام کو درپیش مشکلات کے حل تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ 25 کروڑ عوام پربجلی کے بل بم بن گئے، عوام بلوں کی ادائیگی کے لیے گھر کی اشیا اور خواتین زیور فروخت کر رہے ہیں، پیٹرول، گیس کی قیمتیں بڑھا دی گئیں، آئی پی پیز سے ظالمانہ معاہدے، قومی معیشت اور عوام پر بڑا بوجھ بن چکے ہیں۔

محمد جاوید قصوری کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی ظالمانہ شرائط اور حکمرانوں کے عاقبت نا اندیش فیصلوں نے مشکلات کے پہاڑ کھڑے کر دیئے ہیں۔وفاقی حکومت کی طرف سے گھریلوصارفین کے لیے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 7.12روپے تک اضافے کے ساتھ گھریلو صارفین پر ایک ہزار روپے تک فکسڈ چارجز لگا دیے ۔ جس سے عوام کی زندگی اجیرن ہو جائے گی۔حکمرانوںنے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے ۔ حکمرانوں کے ان ظالمانہ اقدامات کے خلاف جماعت اسلامی سڑکوں پر ہے