مہنگی بجلی اور ظالمانہ ٹیکسز کے خلاف حافظ نعیم الرحمٰن کی قیادت میں جمعہ کو اسلام آباد میں دھرنا تاریخی ہوگا، محمد حسین محنتی  


کراچی(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی سندھ و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ مہنگی بجلی اور ظالمانہ ٹیکسز کے خلاف جمعہ 12 جولائی کو مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان کی قیادت میں دھرنا تاریخی ہوگا۔آئی ایم ایف کے اشاروں پر بجلی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کرکے صنعتوں کو تباہ اور عوام کو ذہنی مریض بنایا جارہا ہے۔مہنگائی بجلی بلوں میں مسلسل اضافے سمیت حکومت کے عوام دشمن اقدامات کے خلافجماعت اسلامی پرامن جدوجہد جاری رہے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نظم صوبہ کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ اجلاس میں 12 جولائی کو اسلام آباد میں مہنگائی کے خلاف ہونے والے دھرنے کی تیاریوں کا جائزہ سمیت دیگر دعوتی و تنظیمی امور کا جائزہ لیا گیا۔ صوبائی جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ نے گذشتہ فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ پیش کیا گیا۔ صوبائی امیر نے مزید کہاکہ جماعت اسلامی نے آپریشن عزم استحکام کی سختی سے مخالفت کی ہے کیونکہ یہ ملک و قوم کے مفاد میں نہیں ہے یہ ملک میں عدم استحکام کا باعث ہوگا۔حکومتی کا کل جماعتی کانفرنس کااعلان اچھی بات ہوگی تاہم یہ آپریشن کے اعلان سے پہلے منعقد کی جاتی تو بھتر ہوتا۔ سندھ میں عملی طور ڈاکوراج قائم ہے عوام دن کو اور نہ ہی رات کو محفوظ ہیں۔اس وقت بھی درجنوں افراد اغوا اور ڈاکووں کے چنگل میں ہیں، صوبائی وزیر داخلہ کی جانب سے پولیس میں رٹائرڈ فوجی بھرتی کرنے کا بیان اعتراف شکست ہے۔ پولیس سمیت سیکیورٹی اداروں کے قلعے ہونے کے باوجود پنوعاقل گھوٹکی کشمور و شکارپور میں بدامنی و لاقانونیت کی صورتحال سمجھ سے بالاتر ہیں۔ جب تک حکومت سنجیدہ اقدامات ، ظالم سرداروں، پولیس میں موجود کالی بھیڑوں اور ڈاکووں کا شیطانی اتحاد کو ختم نہیں کرتی اس وقت تک سندھ میں قیام امن ممکن نظر نہیں آتا ہے۔بھاری بجٹ و نفری کے باوجود سندھ حکومت مٹھی بھر ڈاکوؤں کو ختم نہیں کرسکتی۔ سندھ میں بدامنی و ڈاکو راج کی صورتحال جہاں عالمی طور بدنامی کا باعث بن رہی ہے وہاں پولیس کے محکمہ کی کالی بھیڑیوں کی کمائی کا سامان آپریشن کے نام پر ہورہا ہے۔ پیپلزپارٹی کے گذشتہ دور کے آخر اور نگران حکومت میں آپریشن کے نام پر قومی خزانے کے اربوں روپے خرچ کئے گئے مگر نتیجہ صفر نکلا اب پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت نے ڈاکوؤں کے مقابلے کے لیے پولیس کو جدید اسلحہ خرید کردینے کا بھاشن دیا ہے۔ سندھ کے استحکام کے لیے کے پی یا بلوچستان کی بجائے یہاں آپریشن کیا جائے۔#