مردان (صباح نیوز)مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وسابق ممبر قومی اسمبلی مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمن نے مردان کے بڑے عید گاہ میں خطبہ عید دیا اور نماز عید پڑھائی۔انہوں نے بتایا کہ عید الاضحٰی ہمیں ابراہیم علیہ السلام کی عظیم قربانیوں کی یاد دلاتی ہے۔ یہ تمام قربانیاں انسانوں کو انسانوں کی غلامی سے آزاد کرکے ایک اللہ کی غلامی میں دینے کے لئے تھیں۔ توحید حقیقی معنوں میں آزادی اور شرک بدترین غلامی ہے۔اس مہینے میں مسلمان فریضہ حج بھی ادا کرتے ہیں۔فریضہ حج کی ادائیگی میں دوران طواف اضطباع اور رمل ایک مسنون عمل ہے۔اسی طرح صفا اور مروہ کی سعی کی ایک حکمت یہ بھی ہے کہ دشمنان اسلام کو دکھایا جائے کہ مسلمان ہر وقت جہاد کے لئے مستعد رہنے والی امت ہے۔ چاہئے تو یہ تھا کہ ہر سال حاجیوں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ مجاہدین کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا۔ ہر سال مسلمان حکمرانوں سمیت لاکھوں مسلمان فریضہ حج ادا کرتے ہیں لیکن نہ ان کے اندر بیت المقدس وکشمیر کی آزادی کا جذبہ پیدا ہوتا ہے اور نہ ہی اپنے ممالک میں اسلامی نظام کی جدوجہد کا ولولہ پیدا ہوتا ہے۔فلسطین میں اب تک 38 ہزار سے زیادہ شہادتیں ہوئی ہیں۔ آئی سی سی نے رفح جنگ فوری بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن اسرائیل اور امریکہ اس فیصلہ کو ماننے سے انکاری ہے۔
دوسری طرف اسلام آباد میں اسلامی جمعیت طلباء کے نوجوانوں کو میکڈونلڈ کے سامنے احتجاج کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے اور عید کے اس موقع پر بھی ان کو جیل میں بند کیا گیا ہے۔ فسطائیت کے اس سلسلے کو اب بند ہوجانا چاہیئے۔یہاں کے حکمران اپنے ملک کے عوام کو فتح کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ پچھلے سال میں 360 ارب روپیہ تنخواہ دار طبقے نے ادا کئے ہیں۔ جبکہ جاگیر دار طبقے نے صرف 4 ارب روپے ادا کئے ہیں۔ ان بڑے بڑے جاگیر داروں کی جاگیروں کا تو حساب ہونا چاہئے کہ یہ کن ذرائع سے زوال ہوئی ہیں۔ حالیہ بجٹ بھی آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر بنا ہے جس سے کسی مثبت تبدیلی کی امید نہیں ہے۔پاک ایران گیس پائپ لائن کو آگے بڑھانے کے لئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔پچھلے دو سالوں میں ساڑھے بارہ بلین ڈالرز کی پراپرٹی دوبئی میں خریدی گئی ہے جسکا کوئی تحقیقات نہیں ہے۔جانور کی قربانی کے ساتھ ہر قسم کے ناجائز خواہشات، کرپشن اور لاقانونیت کے طرز عمل کی بھی قربانی دینی ہوگی۔