لاہور(صباح نیوز) ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان شیخ عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ حکمران 24 ویں بار آئی ایم ایف کی چوکھٹ پرسجدہ ریز ہوکر 8 بلین ڈالرز کا قرضہ مانگ ر ہے ہیں، یہ قرضہ عوام پر مہنگائی، بے روز گاری کا بم بنکرگرے گا،جامع العلوم میں جنوبی پنجاب کے رہنماء مولانا انعام اللّٰہ جامعی،ڈپٹی میڈیاکوآرڈینیٹر حسان اخوانی،شیخ اسرارحسین ڈپٹی سیکرٹری جماعت اسلامی ملتان کیساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرط ہے کہ ہر قسم کی سبسڈی ختم کرکے بجلی اور گیس کے نرخ اُس کی منشاء کے مطابق بڑھائے جائیں اور خوراک،ادویات اور سٹیشنری پر دس فیصدمزید ٹیکسز عائد کئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی طرف سے 12900 ارب روپے کے ٹیکسز لگانے اور ٹیکس نیٹ میں 60 لاکھ لوگوں کو لانے کے مطالبات واضح کررہے ہیں کہ بے بس اور لا چار حکمران عوام کو زندہ درگور کرنے کا پلان سامنے لائیں گے،انہوں نے کہا کہ زرعی ادویات کھاد بیج،زرعی آلات اور بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافوں کے مطالبہ پر عملدرآمد سے زراعت کا شعبہ مزید تباہی سے دوچارہوگا، انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے پاس عوام کے غیض وغضب سے بچنے کی واحد سبیل یہ ھے کہ آئی ایم ایف کے قرضوں اور پروگرام سے جان چھڑائیں اور چائنا پاک کاریڈور کو اپ گریڈ کریں،روزگار کے مواقع پیدا کئے جائیں اور ملازمین کی تنخواہوں میں مہنگائی کیتناسب سے اضافہ کیا جائے،
انہوں نے کہاکہ عید کے بعد ملک بھرمیں امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن کی قیادت میں بڑی رابطہ عوام مہم چلائی جائے گی انہوں نے غ زہ میں اسرائیلی درندگی و دہشت گردی کے تازہ واقعات میں 250فلسطینی بچوں اور خواتین کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اسکے حواری اسرائیل کی سرپرستی سے باز آئیں اور نوشتہ دیوار پڑھ لیں کیوں کہ فلسطین کا انسانی المیہ دنیا کے امن کو تاراج کرنے کا سبب بن سکتا ھے۔انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ اس مسئلہ کے حل اور سیز فائر کیلئے فوری اور ضروری اقدامات کئے جائیں۔ایک سوال کے جواب میں شیخ عثمان فاروق نے کہا کہ حکومت پنجاب کی طرف سے عجلت میں منظور کرایا جانے والا ہتک عزت بل دراصل صحافت کا گلا گھوٹنے آزادء اظہار رائے کو زنجیروں میں جکڑنے کی مذموم کوشش ہے جسے جماعت اسلامی یکسر مسترد کرتی ہے۔۔