بھارتی پارلیمانی الیکشن، مقبوضہ کشمیر کے دو سابق وزرائے اعلی محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ ہار گئے

نئی دہلی(صباح نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ایوان بالا لوک سبھا کی پانچ نشستوں کے انتخابی نتائج مکمل ہوگئے ہیں ، کشمیر میں  بی جے پی کا صفایا ہو گیا ہے جنکہ جموں میں بی جے پی کے  دو امید وار معمولی اکثریت سے جیت گئے ہیں  جموں و کشمیر میں لوک سبھا الیکشن میں حیرت انگیز طور پر دو سابق وزرائے اعلی محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ بالترتیب اننت ناگ – راجوری اور بارہمولہ پارلیمانی حلقوں پر الیکشن ہار  گئے ہیں۔ عمر عبداللہ اپنے قریبی حریف اور آزاد امیدوار عبد الرشید شیخ(انجینئر رشید) سے کم و بیش دو لاکھ ووٹوں سے ہار چکے ہیں۔ سجاد غنی لون جو کہ پیپلز کانفرنس کے امیدوار ہیں تیسرے نمبر پر ہیں۔
سرینگر پارلیمانی حلقے سے آج انتخابی نتائج میں نیشنل کانفرنس کے امیدوار آغا روح اللہ مہدی نے پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی(پی ڈی پی) کے امیدوار وحید الرحمن پرہ کو ایک لاکھ سے زائد ووٹوں سے شکست دی
جموں خطے کی ادھم پور اور جموں پارلیمانی نشستوں پر اگرچہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کے امیدوار ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور جگل کشور شرما جیت گئے ہیں، تاہم جس انداز سے ان کے خلاف اپوزیشن اتحاد نے ووٹ بٹورے ہیں اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ پارٹی کا دم خم اس خطے میں ٹوٹ گیا ہے اور کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن دوبارہ مضبوط ہو رہی ہے ۔لداخ میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس کے خلاف کرگل ضلع میں معرض وجود میں آئے ایک مضبوط اتحاد کے نامزد امیدوار حاجی حنیفہ جیت گئے ہیں ۔

نئی  دہلی کی تہاڑ جیل میں قید سابق اسمبلی ممبر شیخ عبدالرشید المعروف انجینئر رشید اپنی فتح کے جھنڈے گاڑنے میں کامیاب ہو گئے انجینئر رشید اس وقت یو اے پی اے کیس میں تہاڑ جیل میں بند ہیں  وہ ماضی میں شمالی کشمیر کی لنگیٹ اسمبلی حلقے کی دوبار نمائندگی کر چکے ہیں۔ انکی عدم موجودگی میں انکے دو بیٹوں نے انکے لئے انتخابی مہم چلائی جس میں نوجوانوں نے جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا۔