قوم کی دعاؤں کی بدولت اب تک زندہ ہوں، عافیہ صدیقی

کراچی/ ٹیکساس(صباح نیوز) عافیہ موومنٹ کے ترجمان محمد ایوب نے کہا ہے کہ رکاوٹوں کے بعد بالآخر ڈاکٹر فوزیہ کی ایف ایم سی کارسویل جیل میں اپنی بہن ڈاکٹر عافیہ سے ملاقات ہو گئی۔ملاقات میں امریکی وکیل کلائیو اسٹفورڈ اسمتھ بھی موجود تھے۔صبح ساڑھے آٹھ بجے دونوں بہنوں کی دوسری ملاقات طے ہے ۔ پہلی ملاقات مقررہ وقت سے 2 گھنٹے انتظار کرانے کے بعدکرائی گئی۔ خراب ٹیلی فون تبدیل کر دیئے گئے تھے۔ شیشہ صاف کردیا گیا تھا جس کی وجہ سے عافیہ پچھلی ملاقاتوں کی بہ نسبت صاف نظر آ رہی تھی۔ ایسا معلوم ہورہا تھا کہ ملاقات کے لیے عافیہ کو تیار کیا جاتا رہا ہے۔ ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ مقامی وکیل اور مسلسل ملاقاتیں عافیہ کی اذیتوں میں کمی کا باعث بن رہی ہیں۔

اپنی ہمشیرہ سے ملاقات کے بعد امریکی ریاست ٹیکساس سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے بتایا کہ اس مرتبہ ملاقات میں امی کا ذکر کافی ہوا۔ عافیہ نے کہا کہ اگر دنیا کی بہترین ماں کا ایوارڈ ہوتو وہ امی کے لیے ہوگا۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر عافیہ کی والدہ عصمت صدیقی مرحومہ کو اس بات کا بڑا دکھ تھا کہ حکمرانوں نے عافیہ کی قدر نہیں کی، انہوں نے عافیہ کو بڑی محنت سے ملک اور قوم کی خدمت کے لیے تیار کیا تھا۔ عافیہ نے اپنے تمام سپورٹرز کو سلام بھیجا ہے اور کہا ہے کہ میں ان کے لیے بہت دعا گو ہوں۔ ڈاکٹر عافیہ کا کہنا تھا کہ میں قوم کی دعائوں کی بدولت اب تک زندہ ہوںمگر روزآنہ آنکھ اس عقوبت خانے میںکھلتی ہے۔ کچھ ایسا کریں کہ میں آپ کے ساتھ گھر واپس آ جائوں۔عافیہ کے چہرے کا دایاں حصہ اچھی حالت میں نہیں تھا۔

ڈاکٹر فوزیہ نے بتایا کہ عافیہ کی حالت زار دیکھ کر اور اس کی باتیں سن کر میں روپڑی اور پھر کافی دیر تک خاموشی چھائی رہی۔اس مرتبہ کمرہ اور شیشہ پہلے کی بہ نسبت صاف تھا۔ ڈاکٹر عافیہ نے بتایا کہ ریمریز (Ramize) نے اس کے حجاب (اسکارف) چھین لیے اور دو مہینے سے اسے بھیجے جانے والے پیسے بندکرلیے ہیں۔ ڈاکٹر فوزیہ نے بتایا کہ مجھ سے ملاقات کی وجہ سے اسے نیا حجاب دیا گیا جس میں جھالر لگی ہوئی تھی اس پر بھی بیڈشیٹ پھاڑنے کا الزام لگا کر اذیت دی گئی۔

گزشتہ ملاقات کے موقع پر میں نے عافیہ کو اسکارف دلائے تھے وہ بھی اس سے چھین لیے گئے جوکہ عافیہ کو بہت پسند تھے اور جس کی بدولت سردی کا موسم اچھا گزر گیا تھا۔ ملاقات کا وقت ختم ہونے کے بعد جب کلائیو اسمتھ نے جیل کو حکام کو ڈاکٹر فوزیہ کی اگلے روز صبح ملاقات کا بتایا تو انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا جس پر وکیل نے حکام کو جیل کی ایمیل کی کاپی اسی وقت فراہم کردی۔