کراچی( صباح نیوز)سندھ کی مختلف سیاسی، دینی،قومپرست جماعتوں، اقلیتی ،صحافی اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کی جانب سے بڑھتی ہوئی بدامنی،لاقانونیت ،ڈاکو راج معصوم بچیوں کے اغواوقتل کیخلاف اور صحافی نصراللہ گڈانی،جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کیخلاف 02 جون کو سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔
اس بات کا فیصلہ مرکزی نائب امیرلیاقت بلوچ کی زیر صدارت جماعت اسلامی سندھ کے تحت 29 مئی کو منعقدہ اے پی سی میں کیا گیا تھا۔ جماعت اسلامی سندھ کے ترجمان مجاہدچنا کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اے پی سی کی کال پر ہونے والے مظاہروں میں جماعت اسلامی سمیت ایس یو پی،پی ٹی آئی، ایس ٹی پی، قومی عوامی تحریک، شیعہ علما کونسل، ایم ڈبلیو ایم، علما مشائخ،جے یو آئی، اقلیتی،صحافی اور سول سوسائٹی کے نمائندے شرکت کریں گے۔
دریں اثناء جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ حکومتی غفلت اور نااہلی کی وجہ سے امن اور محبت کی سرزمین خوشحال سندھ ڈاکو راج کے حوالے ہوچکا ہے، بدامنی کی وجہ سے عوام کا جینا محال ہوچکا، عوام دووقت کی روٹی کیلئے پریشان جبکہ ظالم حکمران ٹولے نے لوگوں کو خوف اور مہنگائی کے ذریعے ”لڑائو اور حکومت کرو” کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ حق سچ لکھنے والے صحافیوں کو بے دردی کے ساتھ قتل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے سندھ کے عوام سے اپیل کی کہ وہ اتوار02 جون کو بدامنی اور ڈاکو راج کیخلاف ہونے والے مظاہروں میں بھرپور شرکت کرکے سندھ کے حقیقی وارث اور حکمرانوں کی سازشوں کو ناکام بنائیں۔