حریت کانفرنس کا مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اظہار تشویش


سرینگر: مقبوضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے علاقے میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہارکرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے ی ابتر صورتحال کا نوٹس لیکر تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ قابض فوجیوں نے 5 اگست 2019 سے اب تک 875 کشمیریوں کو شہید، 24سو سے زائد کو زخمی اور تقریباً 24ہزار 15افرد کو گرفتار کیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی فوجیوںنے گزشتہ ماہ مئی میں 8  کشمیریوں کو شہید کیاجن میں سے تین کو جعلی مقابلوں میںشہید کیا گیا۔ بھارتی فورسز نے مئی میں 703 نوجوانوں کو گرفتار کیا جبکہ مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کے نتیجے میں کم از کم چار افراد زخمی ہوئے۔ترجمان نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کو تحریک آزادی سے دور رکھنے کیلئے مقبوضہ علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے ، دس لاکھ بھارتی فورسز اہلکار وں کی تعیناتی کیوجہ سے مقبوضہ علاقہ اس وقت دنیا کا سب سے زیادہ فوجی تعیناتی والا خطہ بن چکا ہے،ترجمان نے کہا کہ غیر قانونی بھارتی قبضے کی وجہ سے کشمیری شدید مشکلات کا شکار ہیں ، کشمیریوں کو انکا پیدائشی حق ، حق خود ارادیت دیے بغیر خطے میں دیرپا امن و سلامتی ممکن نہیں۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی ابتر صورتحال کا نوٹس لے اور تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔