مولانا فضل الرحمان کا لانگ مارچ ناکام ہو گا ،شیخ رشید


راولپنڈی(صباح نیوز)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نہ دھرنے میں کچھ ہو گا اور نہ لانگ مارچ میں کچھ ہوگا ۔مولانا فضل الرحمان کو آنے کا سب سے زیادہ شوق ہے باقی سب جماعتوں کو حالات کی سنگینی کا اندازہ ہے۔ مولانا فضل الرحمان شام کو آئیں گے، موسم کیسا ہو گا، کوروناکی لہر کیا ہو گی اور حالات وواقعات کیا ہوں گے ابھی دو ماہ پڑے ہیں اور انشاء اللہ تعالیٰ ناکامی ہو گی۔بلاول بھٹو کہتے ہیں وہ آئیں گے تو موسم ابر آلود ہو گا، کوئی ابر آلود نہیں ہو گا بلاول بھٹو27فروری کو آئیں مطلع صاف ہو گا اور23مارچ والے بھی شام کو آجائیں،سوایا ڈیڑھ سال رہ گیا ہے ، اقتدار میں پتا ہی نہیں چلتا وقت کتنی تیزی سے گزر جاتا ہے۔پاکستان کے چین اورامریکہ کے ساتھ تعلقات مساوی بنیادوں پر ہوں گے ، چین ہمارا آزمودہ اور ہمالیہ سے بلند دوست ہے اورہرموسم کا دوست ہے ، امریکہ ایک طاقت ہے، سپر پاور ہے ہمیں اس سے بھی تعلقات رکھتے ہیں یہ ہماری سیاست نہیں ہونی چاہئے کہ کسی کو خوش کرنے کے لئے ہم کسی کو ناراض کریں۔

ان خیالات کااظہار شیخ رشید احمد نے راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی یا صدارتی نظام کے حوالہ سے کابینہ میں کوئی بات نہیں ہوئی، وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ میں نہ ایمرجنسی کی بات کی اور نہ صدارتی نظام کی بات کی، اگر پی ٹی آئی کا کوئی رہنما ٹی وی چینل پر آکر بیان دیتا ہے تواس سے وزیر داخلہ کا کوئی تعلق نہیں۔ ہمارے آئی ایم ایف کے پاس جانے پر چین کو کوئی اعتراض نہیں، جو باتیں ہم گذشتہ ادوار میں حکومت کے آئی ایم ایف کے پاس جانے پر کرتے تھے وہی باتیں آج اپوزیشن ہمارے خلاف کررہی ہے، آئی ایم ایف کے پاس جانا مجبوری ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے ہماری اس دن جان چھوٹے گی جس دن ہماری معیشت مضبوط ہو گی اور وہ چور، ڈاکو اورلٹیرے جنہوں نے ملک کو لوٹا اور ملک سے فرار ی ہیں وہ احتساب کے کٹہرے میں ہوں گے اور لوگوں کو یقین ہو گا کہ ملک لوٹ کر بھاگنے والوں کو بھی یہاں کا قانون شکنجے میں لیتا ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میںاضافہ کرنا چاہئے۔ وزیر اعظم جلد نالہ لئی منصوبہ کاافتتاح کرنے جارہے ہیں۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان تین فروری کو چین کے دورے پر جارہے ہیں جس سے پاکستان کی سیاست ، اقتصادی حالات ، معیشت اوراس خطہ کے مستقبل کے معاملات میں بہت بڑی پیش رفت ہو گی۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ  میں نے کہا تھا کہ منی فنانس بل سینیٹ اور قومی اسمبلی سے پاس ہو جائے گا۔اپوزیشن کا خیال رکھنا چاہئے یہ14،15آدمی اندر سے عمران خان کے ساتھ ہیں اورآئی ایم ایف کے پاس جانا کوئی شوق نہیں، کوئی خوشی کی بات نہیں بلکہ مجبوریاں ہیں۔ ہم24ویں مرتبہ آئی ایم ایف کے پاس گئے ہیں۔ معیشت کو کھڑا کرنے کے لئے اوردوسرے اداروں سے مدد لینے کے لئے آئی ایم ایف کے پاس جانا ہوتا ہے۔ ساڑھے تین سال میں سینیٹ اورقومی اسمبلی میں حکومت کی کوئی قرارداد ناکام نہیں ہوئی، اپوزیشن کو کہیں کامیابی نہیں ہوئی اوراب یہ عدم اعتماد کی باتیں کررہے ہیں اس میں بندے ان کو لانے ہوتے ہیں اور یہ خیال چھوڑ دیں۔ تین ماہ اہم ہیں ایک ماہ گزر گیا اور60دن باقی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے اور یوبی ایم اور بی آراے نے مل کر بی ایم اے بنائی ہے،بلوچستان سے دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ، ہمارے فوج کے 10جوانوں نے قربانی دی ہے اور ہمارے فوج اور سول آرمڈ فورسز کی قربانیوں کی ایک تاریخ ہے۔70،80ہزار سویلین اورآرمڈ فورسز کے لوگوں نے قربانی دے کر اس ملک سے دہشت گردی ختم کی ہے۔ بی این اے اور ٹی ٹی پی اگر دہشت گردی میں اضافہ کریں گی توساری قوم اورپاک افواج مل کر اس کا مقابلہ کریں گی۔ افغانستان کے خراب ہوتے ہوئے معاشی حالات میں ساری دنیا کو افغانستان کی مدد کرنی چاہئے۔

شیخ رشید نے کہا کہ پانچ فروری کو ہم یوم یکجہتی کشمیر زبردست طریقہ سے منائیں گے۔ گذشتہ روز بھارتی ظالم افواج نے پانچ بے گناہ اور پرامن کشمیری شہریوں کی جان لی ہے جس سے اندازہ ہونا چاہئے کہ بھارتی فوج مسلمانوں سے کیا سلوک کررہی ہے۔ بھارت میں آج مسلمان جس طرح بے بس ہیں یا وہ آسمان کی طرف دیکھ رہے ہیں یا پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ ہمیں احساس ہونا چاہئے کہ ہم نے قومی ذمہ داری کاثبوت دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ دو ماہ بعد وہ اگلی پریس کانفرنسیں نالہ لئی منصوبہ پر کیا کریں گے،پی ٹی آئی بھرپور طریقہ سے بلدیاتی الیکشن لڑے گی اور اللہ تعالیٰ سے امید ہے کہ کامیابی ہو گی، کامیابی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتی ہے کوشش جاری رہے گی۔