لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ جماعتِ اسلامی باجوڑ کے رہنما صوفی محمد حمید کو ٹارگٹ کرکے دہشت گرد حملے میں شہادت بڑا المیہ ہے۔ منصورہ میں سیاسی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ دینی، سیاسی، جمہوری رہنما کو گولیاں مارکر شہید کردیا گیا۔ خیبرپختونخوا میں ضم شدہ اضلاع میں دینی، سیاسی، سماجی قائدین کی ٹارگٹ کلنگ بڑے شکوک و شبہات اور عوام کے ذہنوں میں کئی سوالیہ نشانات کو جنم دینے کا سبب بن رہے ہیں۔ سکیورٹی ادارے ناکام ہیں اور دہشت گردوں کو کھلی چھوٹ ہے۔
دہشت گردی کا خاتمہ اسی وقت ممکن ہے کہ سکیورٹی ادارے عوام کے شکوک و شبہات دور کریں، اعتماد کا رشتہ بحال کریں۔ عوام اور سکیورٹی اداروں میں اعتماد ہی امن کا ضامن ہے۔ اِسی لیے اب یہ مطالبہ زور پکڑرہا ہے کہ سکیورٹی فورسز اپنی ناکامی تسلیم کریں اور ضم شدہ اضلاع سے واپس چلے جائیں۔ صوفی محمد حمید شہید جماعتِ اسلامی کے متحرک، سنجیدہ اور خادمِ عوام رہنما تھے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ صرف وی پی این ہی نہیں ہر وہ عمل جس سے کردار، تہذیب، اخلاق، باہم احترام پر مبنی رشتے پامال ہوں، فحاشی اور بیحیائی پھیلنے کے اسباب پیدا ہوں، وہ نئی نسل اور پوری انسانیت کے لیے زہرِ قاتل ہے۔ ہر چیز کا استعمال ہی معیار طے کرتا ہے کہ اس سے سماجی، انسانی، معاشرتی طور پر کیا فائدہ اور نقصان ہورہا ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین کے وی پی این ایپ کے غلط استعمال پر رائے کو غلط رنگ دیا جارہا ہے۔ سیکولر اور بیحیائی کے دلدادہ عناصر اِس بیان کو اپنا رنگ دے رہے ہیں۔ جدید دور میں ٹیکنالوجی کے استعمال پر ناروا بندشیں نہ لگائی جائیں لیکن اسلامی نظریاتی مملکتِ خداداد پاکستان میں فحاشی، بیحیائی، بدتہذیبی کے پھیلا کا دھندا بھی فروغ نہیں پانا چاہیے۔ حکومتیں اپنے آمرانہ عزائم کو وی پی این کی بندش سے پورا نہ کرے۔
لیاقت بلوچ نے کشمیری رہنماں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر پر قابض غاصب بھارتی حکمرانوں نے مقبوضہ کشمیر کی تمام سیاسی جمہوری قیادت کو غیرقانونی، غیرجمہوری بنیادوں پر گرفتار اور پابندِ سلاسل کردیا ہے اور تمام بنیادی انسانی اور انصاف سے متعلق حقوق سے محروم کردیا ہے۔ تہاڑ جیل میں اسیر حریت رہنما یاسین ملک کو بھارتی حکمران ہر صورت پھانسی کے پھندے تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ اسیر رہنما یاسین ملک مسلسل احتجاج اور بھوک ہڑتال پر ہیں۔ عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں اور اقوامِ متحدہ اپنے چارٹر کے مطابق بھارتی غاصب حکومت حکومت کو ظالمانہ اقدامات سے روکے اور تمام پابندِ سلاسل رہنماں کو رہا کرایا جائے۔ حریت رہنما یاسین ملک کی جان کو لاحق خطرات کا ازالہ ضروری ہے۔ لیاقت بلوچ نے کرکٹ کے نوجوان کھلاڑیوں اور مقامی کلب کے عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ دنیا کے کئی ممالک کا مقبول ترین کھیل ہے، کرکٹ چمپیئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کا پاکستان میں انعقاد اعزاز ہے، ٹورنامنٹ کے انعقاد کے لیے پی سی بی، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو پوری محنت سے تیاری کرنی چاہیے، یہ پاکستان کے وقار کا معاملہ ہے۔ ٹورنامنٹ کے آخری مراحل میں بھارت روایتی، غیرسفارتی اسلوب سے مقبول کھیل پر بھی سیاست، تعصبات، تنگ نظری اور فسطائیت مسلط کرنا چاہتا ہے۔ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی اور وفاقی حکومت پوری جرات و حکمت کیساتھ چمپیئنز ٹرافی کا انعقاد یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں۔ بھارتی فسطائیت اور کھیل دشمنی کے ہر حربے کو رد کیا جائے، بھارتی ہٹ دھرمی اور فسطائیت پوری دنیا پر عیاں ہوگئی ہے۔