نیویارک(صباح نیوز) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے خلا کو اسلحے کی تنصیب سے پاک رکھنے سے متعلق روس کا بل مسترد کر دیا ہے ۔ خلا میں ہتھیار رکھنا اور اسے فوجی تصادم کے میدان میں تبدیل کرنے کے خلاف روس کا پیش کر دہ بل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے ضروری تعاون حاصل نہیں کر سکا۔
پندرہ رکنی سلامتی کونسل میں رائے شماری کے لئے پیش کئے گئے بِل کو 7 مثبت اور 7 ہی منفی ووٹ ملے ہیں جبکہ ایک ووٹ غیر جانبدار رہا ہے۔فیصلہ بِل کو منظوری کے لئے 15 میں سے کم از کم 9 ووٹوں کی ضرورت تھی۔بِل میں، خلا کو ہر طرح کے اسلحے کی تنصیب سے اور شدت کے استعمال سے پاک رکھنے کے پہلو پر زور دیا گیا اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس موضوع پر کثیر الفریقی اور لازمی سمجھوتے کئے جائیں۔
بِل میں اپیل کی گئی ہے خلا کے پر امن استعمال کی حوصلہ افزائی کی جائے۔واضح رہے کہ روس نے 24 اپریل کو امریکہ اور جاپان کے پیش کردہ، اور خلا کے پر امن استعمال اور یہاں جوہری و وسیع پیمانے پرتباہی پھیلانیوالے اسلحے کی تنصیب کے سدباب سے متعلق، فیصلہ بِل کو ویٹو کر دیا تھا۔منگل کو روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے کہا کہ امریکا نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ ان کی اصل ترجیحات کا مقصد خلا کو کسی بھی قسم کے ہتھیاروں سے پاک رکھنا نہیں بلکہ خلا میں ہتھیار رکھنا اور اسے فوجی تصادم کے میدان میں تبدیل کرنا ہے۔
دونوں سپر پاورز نے حالیہ مہینوں میں ایک دوسرے پر خلا کو ہتھیار سے لیس بنانے کے متعدد الزامات لگائے ہیں۔فروری میں واشنگٹن نے کہا تھا کہ اسے روس کی طرف سے تیار کردہ اینٹی سیٹلائٹ صلاحیت پر تشویش ہے۔ماسکو نے ان الزامات کو بد نیتی پر مبنی اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے پر مسترد کردیا تھا اور کہا کہ ان کے پاس ایسے نظام موجود نہیں ہیں۔اس کے بعد روس نے بھی امریکا پر ایسے ہی الزامات عائد کیے تھے۔
یاد رہے کہ 25 اپریل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکا اور جاپان کی جانب سے پیش کی گئی خلا میں ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ کے خلاف قرار داد کو روس نے ویٹو کردیا تھا۔روس نے قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ امریکا اور جاپان کی گھنا نی سازش ہے جس سے کونسل کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔15 رکنی سلامتی کونسل میں قرارداد کے حق میں 13 اور روس نے مخالفت جبکہ چین نے حصہ نہیں لیا۔قرارداد میں تمام ممالک سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ خلا میں جوہری ہتھیاروں یا بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دوسرے ہتھیاروں کو تعینات نہ کریں، جیسا کہ 1967 کے بین الاقوامی معاہدے کے تحت پابندی عائد کی گئی تھی جس میں امریکا اور روس شامل تھے۔