معمولی جھگڑوں پر شاہراہ بند کرنا ہزاروں مسافروں سے زیادتی ہے۔جماعت اسلامی بلوچستان


کوئٹہ (صباح نیوز) جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی بیان میں کہاگیا ہے کہ مین شاہراہوں کو معمولی معمولی جھگڑوں مسائل کے حل کیلئے بند کرنا ہزاروں مسافروں کیساتھ زیادتی ہے گزشتہ دنوں کوئٹہ کراچی روڈ پرخضدار کے قریب دوقبائل کے تنازعے ،حکومت وانتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے تیس گھنٹے تک بند رہی سخت گرمی میں مسافر مریض خواتین بچے اور ضعیف بزرگ افرادرُل گیے ۔ہزاروں مسافر سخت گرمی میں کھلے آسمان تلے تیس گھنٹے بغیر کسی کھانے پینے سایے وضروریات کے بے بس انتظار میں تھے ۔ہر طرف مریض خواتین بچے پریشان ومشکل میں تھے۔ہزاروں خواتین ،مریض ،بوڑھے بزرگ اور بچوں کو حالات کے رحم وکرم پر کرحکومت انتظامیہ تماشائی کامنفی کردار اداکررہے تھے جبکہ اس موقع پر مسافرزحکومت وقبائل کو بددعائیں دے رہے تھے۔جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔

جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت بلوچستان ،این ایچ اے مین شاہراہوں پربڑے بڑے ہوٹلز میں کوچ ڈرائیورزوعملے کو مفت شاہانہ کھانے،سگریٹ،نسوار،کولڈڈرنکس اوران کے بدلے میں مسافروں کودونوں ہاتھوں سے لوٹنے کا نوٹس لیں۔کوچزکے ڈرائیورز،کلینرزودیگر عملے کو مفت کھانادینے کے بعد عام مسافروں کومہنگے مہنگے وغیر معیاری کھانے مسافروں کو کھلاکر لوٹناحرام خوری ہے ۔معمولی معمولی مسائل ،مطالبات کے حل کیلئے گھنٹوں مین شاہراہیں بند کرکے مسافروں کواذیت دینے سے روکھنے کیلئے قانون سازی وعملی اقدامات اُٹھائیں۔ وڈھ خضدار میں مسافروں، خواتین وبچوں کوتیس گھنٹے اذیت دیکر قبائلی تنازعات حل کرنے والے عام مسافروں کیساتھ ظلم عظیم کر رہے ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔بدقسمتی سے مسافروں مریض خواتین و بچوں اورعام عوام کیلئے نہ سایے کاانتظام نہ پینے کا پانی اورنہ ہی کھانے وآرام دیگر بنیادی ضروریات تھی جس کی وجہ سے مریض ہر طرف پریشانی اورمشکل تھی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہزاروں مسافر گاڑیوں کو تیس گھنٹے ہڑتال کے نام پرروکھناقابل مذمت ہے مسافروں میں خواتین ،بچے ،مریض ،ضعیف افراد،طلباء بھی تھے جس کو تیس گھنٹے سخت گرمی میں روک کر اذیت وتکلیف پہنچائی گئی دوسری جانب سے کوچ کمپنیزکو روٹ کے لمحے لمحے کی صورتحال کا معلوم تھا اس کے باوجود مسافروں کو ٹکٹ کیوں فروخت کیے گیے اور ساتھ ہی روڈ پر قائم ہوٹلزمالکان نے بھی مسافروں کو لوٹنے کا بھر پور انتظام کیاتھا یہ سب انتظامیہ کی غفلت ،حکومتی نااہلی کی وجہ سے ہواہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے