حکومت ایکٹ 90بحال کرکے بلدیاتی نمائندوں کو بااختیار بنائے،ڈاکٹر مشتاق خان


اسلام اآباد( صباح نیوز)جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیرگلگت بلتستان کے ا میر ڈاکٹر محمد مشتا ق خان  نے کہاہے کہ حکومت ایکٹ 90بحال کرکے بلدیاتی نمائندوں کو بااختیار بنائے اور منتخب نمائندوں کووسائل فراہم کرے،طلبہ یونینز کو بحال کیا جائے،وزیر اعظم قو می خزانے پر بوجھ بننے والی کابینہ کی تعدا د کم کریں اور عوام کو ریلیف فراہم کریں،کشمیری حق خودارادیت پر کوئی کمپورومائزنہیں کریںگے،اسلام آباد اور مظفرآباد میں منعقدہ کشمیر کانفرنسز نے مقبوضہ کشمیرکے عوام کے حوصلے بلند کیے،جماعت اسلامی اپنے مقبوضہ کشمیرکے بھائیوں کو یقین دلاتی ہے کہ صبح آزاد ی تک ان کی پشتیبانی کاحق ادا کرتی رہے گی،جماعت اسلامی وارڈ ز کی سطح تک منظم ہو کر لاکھوں افراد کو جماعت اسلامی میں شامل کرکے حقیقی تبدیلی لائے گی

ان خیالات کااظہارانھوں نے امراء  اضلا ع اور امراء حلقہ جات کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی آزاد کشمیر راجہ جہانگیر خان،نائب امیر سردار زاہد رفیق ایڈووکیٹ،ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی جمیل راٹھور سمیت دیگر قائدین  نے خطاب کیا،اجلاس میں سابقہ کام کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ کے اہداف طے کیے گئے،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد مشتاق خا ن نے کہاکہ بلدیاتی ادارے اور طلبہ یونینز ہی لیڈر شپ کی تیاری کی نرسریاں ہیں یہاں سے ہی نوجوان تیار ہوکر قوم کی نمائندگی کرتے ہیں عوام کی حقیقی ترجمانی کرتے ہیں مگر بدقسمتی سے ہماری موجود قیادت نے جماعتوں کو موروثی اور اپنے بچوں کو سامنے لانے کے لیے قومی قیادت کی تیاری کی نرسریاں ختم کیں

انھوں نے خبردار کیاہے کہ اگر حکومت نے ایکٹ 90بحال کرکے بلدیاتی نمائندوںکو اختیار منتقل نہ کیا اور طلبہ یونینز کو بحال نہ کیا تو مشاورت سے لائحہ عمل بنائیں گے،انھوں نے کہا جماعت اسلامی بیس کیمپ کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتی ہے تاکہ یہاں کے عوام کے خوابوں کی تعبیر ہوسکے اور بقیہ کشمیرکی آزادی کے لیے عملی اقدامات کیے جاسکیں،انھوں نے امراء ااضلاع اور امراء حلقہ جات کو ہدایت کی کہ وہ عوام مسائل کے ترجمان بنیں او رلوگوں کے دکھوں کا مداویٰ کریں،قوم کے پاس جماعت اسلامی کے سوا کوئی اپشن نہیں ہے۔جما عت اسلامی کشمیرکی اآزادی اور نظام کی تبدیلی کا ایجنڈا رکھتی ہے۔