اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کرنے والے مظاہرین پر پولیس کا لاٹھی چارج

اسلام آباد (صباح نیوز) فلسطین کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے دھرنے کے لیے ڈی چوک جانے والے مظاہرین پر پولیس نے لاٹھی چارج کردیا ،

مظاہرین نے پیچھے ہٹنے سے انکار کر دیا پولیس پسپا ہو گئی ، مظاہرین نے ڈی چوک میں دھرنا دے دیا تفصیلات کے مطابق اتوار کو غزہ بچاؤ مہم کے سرپرست سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی قیادت میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرین نے ڈی چوک کی جانب پیشقدمی کی تو پولیس کی بھاری نفری نے مظاہرین کو روک لیا اور لاٹھی بردار پولیس جوان مظاہرین کے سامنے آ گئے ۔

مظاہرے میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے بھی شریک تھے۔ منتظمین نے اعلان کیا کہ حکومتی ایماء پر پولیس چاہے تشدد کرے لاٹھی چارج کرے ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں اور پرامن طور پر امریکا اسرائیل اور حکومت کے خلاف نعرے لگانے شروع کر دئیے ۔ پولیس اور مظاہرین آمنے سامنے آ گئے تھے نوجوانوں پر ڈنڈے برسا دیئے گئے ۔

اس دوران پولیس اور انتظامیہ کے حکام نے مذاکرات کے دوران مظاہرین سے کہا کہ وہ سڑک کنارے فٹ پاتھ پر چلے جائیں ۔ غزہ بچاؤ مہم کی قیادت نے واضح کیا  کہ دنیا بھر میں اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف ان ممالک میں بڑے بڑے ایوانوں کے سامنے مظاہرے ہو رہے ہیں

اس موقع پر نوجوانوں نے امریکا کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے ، اسرائیل کا ایک علاج الجہاد الجہاد اور دیگر پرجوش انداز میں نعرے لگائے جبکہ تاجر رہنما اجمل بلوچ ، الخدمت فاؤنڈیشن ، جماعت اسلامی کے کارکنان ، ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ کی قیادت میں بھی خواتین اور بچے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور فلسطینی جھنڈے اٹھائے دھرنا کے لیے پہنچ گئے ۔ نوجوانوں نے ڈی چوک کی جانب پیشقدمی کی اور فلسطینی پرچم لہرا دیا ۔ پولیس کو پسپا ہونے پر مجبور کر دیا گیا مظاہرین پر ڈنڈے برسائے مظاہرین ڈٹے رہے اور بالآخر مشتاق خان کی قیادت میں ڈی چوک میں دھرنا دے دیا گیا ۔ جو دوپہر سے شروع ہوکر رات تک جاری رہا