اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان میں توانائی کے شعبے کا گردشی قرضہ 5700 ارب روپے سے تجاوز کر جانے کے بعد نگراں وزیر بجلی و پیٹرولیم نے اس قرضے میں کمی کا ایک منصوبہ تیار کیا ہے۔
دوسری جانب یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ بجلی کے شعبے میں دی جانے والی سبسڈی کا بڑا بوجھ دیگر صارفین پر ڈال دیا گیا ہے۔ پاکستان میں بجلی اور گیس کی قیمتی بڑھائے جانے کے باوجود سرکلر ڈیٹ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور یہ 5700 ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے جس میں گیس کے شعبے کا گردشی قرضہ تین ہزار ارب روپے ہے۔ ذرائع کے مطابق نگراں وزیر بجلی اور پیٹرولیم نے گردشی قرضے میں کمی کا ایک منصوبہ تیار کر لیا ہے اس میں زیادہ توجہ سرکاری شعبے کی کمپنیوں پر دی جائے گی، اس منصوبے کے تحت ایک ہزار268 ارب روپے کا گردشی قرضہ کم ہو جائے گا۔
اس منصوبے کے تحت ایف بی ار کے ٹیکس ریونیو میں 25 ارب روپے کا اضافہ ہوگا، سرکاری کمپنیوں کے کھاتوں میں لیٹ پیمنٹ سرچارج میں 133 ارب روپے کی کمی آئے گی۔ اس منصوبے کو بجٹ نیوٹرل قرار دیا جا رہا ہے تاہم اس کے لیے فنڈنگ کی ضرورت پڑے گی۔ ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ، ائی ایم ایف اور کمپنیوں کے بورڈآف ڈائریکٹرز سے منظوری درکار ہوگی۔ پاکستان میں 98 فیصد یعنی 2 کروڑ 90 لاکھ صارفین کو 631 ارب کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔ اس میں سے حکومت پاکستان 168 ارب روپے دیتی ہے جبکہ باقی بوجھ گھریلو اور کمرشل صارفین پر ڈالا جاتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ نرخوں کے نتیجے میں معاشی بحران کا خدشہ ہے۔ پاکستان صنعتی صارفین کو مسابقتی نرخ نہیں دے رہا۔