ضلع دادو میں مقامی صحافی غلام مصطفیٰ بلوچ پر تشدد کی تحقیقات کرائی جائے۔ترجمان جماعت اسلامی سندھ


  کراچی(صباح نیوز) جماعت اسلامی سندھ کے ترجمان مجاہد چنا نے دادو ضلعی کی تحصیل جوہی میں انتخابی مہم کے دوران پیپلزپارٹی کے ایم این اے سے 15 سالہ کارکردگی پوچھنے پر حامیوں کی مقامی صحافی غلام مصطفیٰ بلوچ پر بدترین تشدد کی سخت مذمت، واقعے کی تحقیقات اور ملوث ملزمان کو قانون کی گرفت میں لاکر قرار واقعی سز دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی سندھ پر 15 سالوں سے برسراقتدار ہونے کے باوجود عوام کو صاف پانی بہتر  تعلیم و صحت کی سہولیات فراہم نہیں کرسکی۔

سندھ کی تباہی لوٹ مار اور کرپشن  کے علاوہ ان کی کوئی کارکردگی نہیں ہے۔ یہاں تک سندھ کے واحد سیاحتی مرکز گورکھ ہل پروجیکٹ کو بھی نہ بنا سکی ہے۔ سندھ کو عملی طور ڈاکوؤں کے حوالے کردیا ہے۔21ویں صدی میں بھی سندھ کے لاکھوں بچے تعلیم سے محروم اور حکومتی نااہلی و کرپشن کی وجہ سے 12لاکھ 80 ہزار بچے زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں جو سرکاری اسکول بلڈنگیں موجود ہیں وہ پانی واش روم چاردیواری سے محروم یا وڈیروں کی اوطاق وبھینسوں کے باڑے بنے ہوئے ہیں۔ میڈیا نے عوام کو شعور دیا ہے۔حکمراں جماعت کے امیدواروں کو صحافیوں و عوام کے سوالات کا جواب دینے کی بجائے انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانا قابل مذمت اور اظہار رائے کی آزادی پر قدغن ہے۔#