ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ سے سیکولرازم کے خوبصورت لبادے میں پوشیدہ بھارت کا ہولناک چہرہ بے نقاب ہوا،سردارتنویر الیاس خان


اسلام آباد( صباح نیوز)پاکستان تحریک انصاف آزادکشمیر کے صدر و موسٹ سینئر وزیر سردارتنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ  ہیومن رائٹس واچ کی انسانی حقوق سے متعلق بین الاقوامی رپورٹ  سے سیکولرازم کے خوبصورت لبادے میں پوشیدہ بھارت کا ہولناک چہرہ بے نقاب ہوا،

رپورٹ میں 2021 میں پیش آنے والے واقعات کا احاطہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارت میں حکومت مذہبی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے اور  اقلیتوں کو ہدف بنایا جارہا ہے۔رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ بھارت میں ‘حکومت نے ایسے قوانین اور پالیسیوں کو اپنایا جو مذہبی اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے مترادف ہے۔ عالمی برادری، او آئی سی، یورپی یونین اور اقوام متحدہ بھارتی ریاستی دہشت گردی اور غیر مقامی ہندووں کو غیر قانونی طور پر ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنے ،ریاستی اراضی کو غیرمقامی تاجروں کو فروخت کرنے اور فوجی مقاصدکے استعمال کے لیے وسیع علاقے الاٹ کرنے جیسے ہتھکنڈوں کے ذریعے متنازعہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کا سنجیدہ نوٹس لیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے  مختلف عوامی وفود اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کے دوران گفتگوکر تے ہوئے کیا ۔صدر پی ٹی آئی آزادکشمیر نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے دلسوز مظالم، اور وہاں پر ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیاں اور پاک بھارت خراب تعلقات یقینی طور پر ہندو انتہا پسندی کے شکار مودی سرکار کے جنگی جنون اور پاکستان دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ  جنوبی ایشیا کی ترقی و خوشحالی کے لئے ضروری ہے کہ بھارت ہمسایہ ممالک پر اپنی چوہدراہٹ قائم کرنے اور علاقائی حاکمیت کے خبط اور خوابوں سے جلد از جلد باہر نکلے۔ بھارت 1947 سے کشمیری عوام کے عزم کو توڑنے اور ان کے جذبہ آزادی کو دبانے کے لئے فوجی طاقت کا استعمال کر رہا ہے لیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کے پرامن حل کے لئے کام کرے۔یہ واحد راستہ ہے جو جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کو یقینی بنا سکتا ہے۔ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج پیلٹ گنوں کااستعمال اورمکانات کونذرآتش کررہی ہے۔بھارت ہرحربہ آزما کربھی کشمیری عوام کے خودارادیت کی جدوجہدکوختم کرنے میں ناکام ہے۔ بھارت کی یکطرفہ کارروائیاں آرایس ایس سے متاثرہندوتوا سوچ کی عکاسی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہندوتوانظریے اوراکھنڈبھارت ڈیزائن کا امتزاج علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ  بی جے پی حکومت کی ہندوتوا نظریات کی حامل سیاسی پالیسیاں اور اقدامات نہ صرف کشمیریوں کی سیاسی شناخت اور تاریخ کے لیے خطرہ ہیں بلکہ یہ خطے کے امن اور آزادی و انتخاب کی اقدار پر قائم عالمی نظام کے لیے بھی خطرے کا باعث ہیں۔ بی جے پی کی حکومت میں بھارت بہت حد تک تبدیل ہوچکا ہے اور بالادستی کے حصول کی کوششوں میں مصروف ہے۔ بھارت طاقت کے استعمال اور فوجی مہم جوئی کے ذریعے اسٹیٹس کو کو تبدیل کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ہونے والی جدوجہد حقیقی کشمیریوں کی جدوجہد ہے اور اسے بھارتی قابض افواج کے خلاف ہمیشہ عوامی حمایت حاصل رہے گی۔ اپنے حالیہ اقدامات کے بعد عسکری عزائم رکھنے والا بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنی رہی سہی حمایت بھی گنوا چکا ۔ کشمیریوں نے ناانصافی اور ریاستی بربریت کے سامنے ہمیشہ بہادری، مضبوطی اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا ہے۔ عالمی برادری نے اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے ذریعے انہیں ان کے سیاسی حقوق کی یقین دہانی کروائی ہے اور کشمیری اس وقت بھارتی قبضے کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے جب تک انہیں ان کے سیاسی حقوق حاصل نہیں ہوجاتے۔

انہوں نے  اقوامِ عالم سے مطالبہ کیا کہ  انسانیت کے اصول کے تحت ان کا فرض بنتا ہے کہ وہ اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے حقِ خودارادیت دلوائیں۔ مسئلہ کشمیر عالمی ضمیر کے سامنے ایک ادھورے وعدے کی حیثیت سے موجود ہے۔ وہ دن دور نہیں جب کشمیری بھارتی جبر و استبداد سے آزاد ہوجائیں گے۔