انسداد کرپشن کے اداروں کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے ۔محمد جاوید قصوری

لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ملکی کی غیر یقینی کی صورتحال کے باعث کرپشن کے تین سو سے زائدمیگامقدمات فائلوں میں دب چکے ہیں۔ ملک کو معاشی لحاظ سے مضبوط بنانے کے لئے ضروری ہے کہ کرپشن کا خاتمہ کیا جائے اور یہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک کرپٹ افراد سے پاک حکومت بر سر اقتدار نہیں آجاتی ۔ کرپشن ایک ناسور بن چکی ہے جس نے ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کر کے رکھ دیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پانچ ہزار ارب روپے کی کرپشن ہو رہی ہے جو کہ ملکی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔

پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم نے دعوے تو بہت کئے مگر یہی حکومتیں اپنے اپنے چوروں کی دفاع میں ہی مصروف رہی ہیں۔جو جتنا بڑا چور لیٹرا اور کرپٹ ہوتا ہے وہ اپنے اثرو رسوخ کے باعث اتنے ہی بڑے عہدوں پر فائز ہو جاتا ہے۔ملک میں چور بازاری کا یہ سلسلہ بند ہو نا چاہئے ۔ کرپٹ افراد کی جگہ اسمبلیاں نہیں بلکہ جیل ہے اور ایسے لوگوں کو ہمیشہ کے لئے نا اہل قرار دیا جانا چاہئے ۔ان کا کہنا تھا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ کرپشن کے خاتمے کے لئے تشکیل دیے گے اداروں کو مضبوط کیا جائے ،انھیں ہر قسم کے سیاسی و غیر سیاسی اثرورسوخ سے آزاد کیا جائے ۔ جب تک کرپشن کی روک تھام کرنے والے ادارے مضبوط نہیں ہونگے اس وقت تک کوئی بھی حکومت کرپشن کا خاتمہ نہیں کرسکتی ۔

انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کا یہ المیہ رہا ہے کہ پاکستان میں جس بھی پارٹی نے حکومت قائم کی اس نے نیب سمیت قانون نافذ کرنے والے ادروں اور کو سیاسی مخالفین کو دبانے کے لئے استعمال کیا ہے اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ لاہور تحصیل سٹی کے پٹوار سرکل نیاز بیگ میں رقبوں کے ریکارڈ میں جعل سازی کے50 سے زائد خارج شدہ انتقالات کی بوگس دستاویزات پر 5 ارب سے زائد کا میگا کرپشن اسکینڈل سامنے آیا، مگر ابھی تک ذمہ داران کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی ۔کرپشن کی غیر جاندارانہ تحقیقات کو یقینی بناتے ہوئے اس اسکینڈل میں ملوث افراد کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے