19نومبر کو لاہور میں غزہ مارچ میں مرد و خواتین، نوجوانوں، طلبہ و طالبات کی فقیدالمثال شرکت ہو گی۔لیاقت بلوچ

لاہور(صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ 19نومبر لاہور میں غزہ مارچ میں مرد و خواتین، نوجوانوں، طلبہ و طالبات کی فقیدالمثال شرکت ہو گی۔ پنجاب کے عوام لاہور کے زندہ دلان غزہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور غزہ مارچ عالمی اداروں، مسلم حکمرانوں اور پاکستان کے حکمرانوں کو بیدار کرنے اور موثر اقدامات کے لیے بڑے دباؤ کا ذریعہ بنے گا۔ دنیا بھر میں مسلم، غیر مسلم عوام نے فلسطینیوں سے محبت اور اسرائیل سے نفرت کا اظہار کر دیا۔ عالمی قیادت بے حسی، بے حمیتی، مسلم دشمنی ترک کرے اور دنیا کو امن کا گہوارہ بنائے۔

لیاقت بلوچ نے منصورہ میں سیاسی، انقلابی مشاورت، میانوالی اور دائود خیل میں ورکرز کنونشن اور مجاہد ملت مولانا عبدالستار خان نیازی کے مزار پر فاتحہ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی استحکام کے لیے شفاف، غیرجانبدارانہ انتخابات ہی پائدار حل ہے۔ ہر دور میں انتخابات میں من پسند نتائج کے لیے لاڈلوں کو گود لینے کا اسٹیبلشمنٹ کا ڈاکٹرائن ملک و ملت کے لیے تباہی، ناامیدی اور انتشار کا باعث بنا ہے۔ لیول پلیئنگ فیلڈ کے لیے ناگزیر ہے کہ تمام سیاسی جمہوری جماعتوں کو انتخابات میں حصہ لینے کا حق دیا جائے۔ انتخابات کا یکساں فیلڈ ایسا ہو کہ اس کو مال و دولت کے زہر سے بچایا جائے، الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کرے، آئین کے آرٹیکل 62-63کے مطابق اہل امیدواران انتخابات میں حصہ لیں اور اسٹیبلشمنٹ سیاسی انجینئرنگ بند کرے اور عوام کو آزادانہ فیصلہ کا حق دیا جائے۔

لیاقت بلوچ نے صحافیوں کے سوال کے جواب میں کہا کہ انتخابی محاذ پر سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے اور ہونے کا منظر بن گیا ہے، پارٹیاں چھوڑنے، بے وفائوں اور سیاست کے ناسور مہروں کو قبول کرنے والی پارٹیاں یکساں جمہوریت پارلیمانی نظام کی مجرم ہیں۔ ذوالفقار بھٹو، میاں نواز شریف اور عمران خان عوامی مقبولیت کے ساتھ سول ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے عہدو پیمان کے ساتھ مسند اقتدار پر آئے اور خفیہ معاہدوں سے انحراف پر راندہ درگاہ بنا دیے گئے۔ ریاستی ادارے اور سیاسی جمہوری قیادت یہ کھیل بند کریں، ملک کا اخلاقی، معاشی اور سیاسی بڑا نقصان ہو چکا ہے۔