لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے آڈیٹر جنرل کی رپورٹ جس میں ریلوے میں ہونے والی کرپشن ، افسران کی نا اہلی اور بوگس بھرتیوں کے انکشاف پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے ، بوگس بھریتوں ، پٹرول چوری اور ورکشاپ میں اربوں روپے خرد برد کے باعث ریلوے کو 4ارب 90کروڑ روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ بد قسمتی سے یہ سلسلہ صرف ریلوے تک محدود نہیں بلکہ تمام سرکاری ادارے کرپٹ افراد کے رحم و کرم پر ہیں ۔سرکاری اداروں کا کل خسارہ ایک ہزار ارب روپے سے تجاوز کر چکا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس حکومتی سرپرستی میں چلنے والے کاروباری اداروں کا خسارہ 905 ارب روپے تھا ۔رواں سال اس میں اضافے کا خدشہ ہے۔جبکہ مالی سال 2021ـ22ء میں یہ خسارہ 703 ارب روپے تھا۔ صرف توانائی کے شعبے نے ایک سال میں 304 ارب کے نقصانات کیے ہیں۔ ریلوے کے علاوہ نقصان میں چلنے والے دیگر سرکاری اداروں میں پی آئی اے اور پاکستان سٹیل ملز شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں مختلف سیکٹرز میں 212 سرکاری کاروباری ادارے کام کررہے ہیں’ جن میں سے 197 ادارے نقصان میں چل رہے ہیں۔ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت رائٹ سائزنگ کے نام پر لوگو ں کو بے روزگار کرنے کی بجائے ایسے منصوبے بنائے جس سے لوگوں پر بے روزگاری کا خدشہ نہ ہو ۔حکمران ان اداروں کو منافع بخش بنانے اور ان میں سے کرپٹ افراد کو نکالنے کی بجائے نجکاری کرکے جان چھڑوانا چاہتے ہیں۔یہ ڈنگ ٹپاو پالیسی ہے جس کا صرف اور صرف ملک و قوم کو نقصان ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک و قوم جن بدترین حالات سے دوچار ہیں اس میں مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کا برابر کا حصہ ہے۔ عوام نے دونوں جماعتوں کو بار بار آزما لیا،انھوں نے لوٹ مار اور عوام سے جھوٹے وعدوں کے سوا کچھ نہیں کیا۔ادارے تباہ اور قومی خزانہ خالی ہو چکا ہے۔کرپشن کا گراف آسمان سے باتیں کر رہا ہے۔
حکومت کی تمام معاشی پالیسیاںآئی ایم ایف کے پروگرام کی محتاج ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ ملک و قوم کو درپیش سیاسی و معاشی بحران سنگین ہوتا چلا جا رہا ہے۔حکومت کے پاس اس سے چھٹکارہ حاصل کرنے کا کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں۔عوام مہنگائی، بے روزگاری اور بجلی کے ہوشربا بلوں سے بد حال ہو چکے ہیں۔ظالم حکمرانوں نے اپنی مراعات میں تو اضافہ کر لیا مگر عوام، تاجروں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد پر ٹیکسوں میں اضافہ کرکے عرصہ حیات تنگ کر دیا ہے۔حکمرانوں کو یہ بات سمجھ لینی چاہئے کہ جب تک حکومت عوام کو ریلیف فراہم نہیں کرتی اس وقت تک ہم سڑکوں پر رہیں گے۔حکمرانوں کو ہمارے مطالبات ماننے ہونگے۔ محمد جاوید قصوری نے کہا کہ7اکتوبر کو غزہ کے نہتے مظلوموں کے ساتھ ایک سال مکمل ہونے پر یوم یکجہتی غزہ کے طور پر منائیں گے