ہندوستان سے سفارتی ،تجارتی تعلقات کو فی الفور ختم کیا جائے. ملی یکجہتی فلسطین کشمیرقومی کانفرنس

راولپنڈی(صباح نیوز)ملی یکجہتی کونسل آزاد کشمیرکے زیر اہتمام اور جمعیت علماء آزاد کشمیرکی میزبانی میں ملی یکجہتی فلسطین کشمیرقومی کانفرنس نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ہندوستان سے ہرطرح کے سفارتی ،تجارتی تعلقات کو فی الفور ختم کیا جائے، عالمی برادری اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرواتے ہوئے اہل کشمیر کو حق خودارادیت دلانے کا اہتمام کیا جائے۔ ملی یکجہتی فلسطین کشمیرقومی کانفرنس نے فلسطینیوں کا قتل عام بند کرانے اورتمام مسلمانوں سے اسرائیلی مصنوعات کے ساتھ یہودیوں کی مصنوعات کے بائیکاٹ کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔ بدھ کے روز راولپنڈی میں ہونے والی  ملی یکجہتی فلسطین کشمیرقومی کانفرنس سے آزاد کشمیر کے سابق صدر سردار یعقوب، سابق وزرائے اعظم  راجہ فاروق حیدر، تنویر الیاس، جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے امیرڈاکٹر محمد مشتاق خان،مولانا سعید یوسف ،سردار اعجاز افضل خان ،مولانا امیتاز صدیقی ،خان عبدالقیوم خان آمین شہیدی،محمود ساغر ،غلام محمد صفی،عبدالخالق وصی،یوسف نسیم،ناصر عباس  شیرازی ،قاضی شاہد حمید،شیخ عبدالمتین،پیر صفدر شاہ گیلانی،رفیق ڈار،سلطان سکندرمولانا امتیاز عباسی،راجہ خالد محمود ، نے بھی خطاب کیا۔

کانفرنس کے اعلامیے میں او آئی سی کے پلیٹ فارم پر مسلم حکمرانوں کی طرف سے اہل فلسطین کو ان کا جائز حق دلانے اور قبلہ اول کی آزادی کے لیے جاندار کردار ادا نہ کرنے پر افسوس اور تشویش کااظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ  او آئی سی فوری طور پر اپنا اجلاس منعقد کرتے ہوئے ٹھوس جاندار اور حقیقی کردارکرنے کے لائحہ عمل کا اعلان فرمائے ۔شرکاء کانفرنس حکومت پاکستان سے ایٹمی اسلامی ریاست ہونے کے ناطے قائدانہ کردار ادا کرنے کا بھی مطالبہ کیا  ۔تمام مسلمانوں سے اسرائیلی مصنوعات کے ساتھ یہودیوں کی مصنوعات کے بائیکاٹ کا بھی مطالبہ کیا گیا  ہندوستان جو کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کا مرتکب ہے اور خود کشمیر پر اپنے قبضے کو قائم رکھنے اور کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے کے لیے کشمیریوں کی نسل کشی میں اسرائیلی تعاون حاصل کررہا ہے اب فلسطین میں اسرائیل کی مدد کو پہنچ چکا ہے ۔

حکومت پاکستان  ہندوستان سے ہرطرح کے سفارتی ،تجارتی تعلقات کو فی الفور ختم کیا جائے اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرواتے ہوئے اہل کشمیر کو حق خودارادیت دلانے کا اہتمام کیا جائے ،ہندوستان کی جیل میں قید قائدین حریت یاسین ملک،شبیر شاہ،آسیہ اندرابی،عبدالحمید فیاض ،ڈاکٹر قاسم فکتو،مسرت عالم بھٹ،عمرفاروق سمیت کشمیری حریت پسندوں کو فوری رہا کیا جائے اور فلسطین میں مسلمانوں کی نسل کشی اور غزہ سمیت آبائی علاقوں سے بے دخل کرنے کی یہودی سازش کو روکا جائے بصورت دیگردنیا کے مسلمانوں کو بھی حکمران اپنے دینی اور ایمانی فریضے کی ادائیگی کے لیے آزادنہ طور پر فلسطین کی جانب جانے کی اجازت دیں ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیرا عظم راجہ فاروق حیدر نے کہافلسطین اور کشمیر کے حوالے سے ملی یکجہتی کونسل خصوصی وفد تشکیل دے پاکستان کی قیادت اور سیاسی جماعتوں سے ملاقات کی جاے ایک مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیا جاے کشمیریوں کو اپنا مقدمہ پیش کرنے کی اجازت دی جاے حکومت پاکستان ہماری پشتیبانی کرے کشمیریوں پر اعتماد کریں 13 اگست کی قرارداد کو بنیاد بنایا جاے کشمیریوں کا ایک موقف ابھی تک سامنے آیا نہیں ایک متفقہ آپشن دہدیں جس پر غیر مسلم بھی راضی ہوں اور سارے کشمیر کے لوگ اس آپشن کو سپورٹ کریں وہ غیر مشروط راے شماری کا آپشن ہے جب تک اس پر بات نہیں کرینگے تو کوئی پیش رفت ممکن نہیں حکمت کے تحت کام کیا جاے کشمیر پر دقیانوسی پالسی کو ترک کردیا گیا سرینگر اور مظفرآباد کی لیڈر شپ کی کمزوری وہاں کی کرسی ہے اس وقت آزادکشمیر میں سب سے بڑا مسئلہ وزارتوں کا حصول ہے اب مزید بھی وزرا بن رہے ہیں فیصلہ ہوگیا تھا کہ گلگت بلتستان کو آزادکشمیر جیسا سیٹ اپ دیا جاے لیکن اس پر عملدرآمد نا ہوسکے گلگت بلتستان میں باشندہ ریاست قانون دوبارہ بحال کیا جاے سیاسی جماعتوں کو اپنا رول ادا کرنا چاہیے میڈیا کے موثر استعمال کے ذریعے اپنا پیغام پہنچایا  دسمبر میں ا سلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس بلاکر کشمیریوںکو ایک پوائنٹ پر جمع کروںگا،

او آئی سی اپنا کردار ادا کرے ،سابق وزیر اعظم آزاد کشمیرسردار یعقوب خان نے کہاکہ فلسطین میں جو ہورہاہے اس سے کشمیریوںکو سیکھنا چاہیے،کشمیریوں کا ون پوائنٹ ایجنڈا کشمیرکی آزادی ،فلسطین کے بعد اب یہ کچھ کشمیرمیںکرنا ہوگا،پاکستان کی تمام جماعتیں اپنے منشور میں کشمیرکو شامل کریں،فلسطین کے بھائیوں کویقین دلاتے ہیں کہ ہمار ا خون حاضر ہے ،سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس نے کہاکہ کشمیراور فلسطین کے مسائل میں مماثلت ہے،،دنیا کے حکمران کشمیریوں اور فلسطین کے عوام کی آواز کیوں نہیں بن رہے  اللہ کے حضور کیاجواب دیںگے،دونوں عظیم جنگوں سے زیادہ مظالم فلسطینیوںپر ہورہاہے،عرب ممالک دبائو ڈالیںتاکہ اسرائیل کو مظالم سے روک سکیں اور فلسطین آزاد ہوسکے ،عرب اور اسلامی ممالک حقیقی کردار ادا کریں۔ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے آل پارٹیز کانفرنس بلائی تھی اور اچھا اقدام تھا خودکش حملہ کرنے والا یہودی تھا،فلسطین کی زبانی نہیںعملی کام کرناہوگا،حماس نے سنت حسین پرعمل کیاہے،جماعت اسلامی آزاد جموںوکشمیرکے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہاکہ یہودی ونصاریٰ کو اپنا دوست مت بنائو یہ ایک دوسرے کے دوست ہیںجو ان کے ساتھ ہو گا وہ انہی میںسے ہوگا، کوئی مصبیت کادائرہ نہ آجائے ،ساری طاقتیں ہمارے اوپر حملہ نہ کردیں ایسا  اللہ تعالیٰ کہتے ہیں کہ میدان میں آئیںمیںمدد کے لیے آئے گا اللہ فتح سے ہمکنار کرے گا،حماس کے مجاہدین نے محاصرے کے باوجود جوکچھ کیاہے وہ پوری دنیا کے سامنے آچکاہے حماس نے جو منظر پیش کیاہے دنیا حیرت میںپڑھ گئی ہے ہم فخرکرتے ہیں حکمران اور عوام الگ ہوچکے امریکہ نے ابراہان معاہدے کے ذریعے جو کچھ سمجھانے کی کوشش کی وہ ناکام ہوچکے ہیں،

دنیا کے گئی ممالک  نے حماس کی حمایت کی ہے اور کئی ممالک نے اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے اعلان کیاہے یہ حماس کے لیے امید کی کرن ہے ایک وقت آئے گا کہ حماس کو فتح نصیب ہوگی اوا ئی سی اور عرب لیگ اپنا کردار ادا نہیں کرسکی پاکستان کو اپنا کردار ادا کرنا ادا کرنا چاہیے ،اسرائیل اور ہندوستان مل کرکام کررہے ہندوستان اور اسرائیل ایک ہی حکمت عملی پرعمل پیرا ہے اگر اسرائیل کامیاب ہوگیامودی بھی تیار بیٹھا ہے اس لیے اسرائیل کوشکست دیناہوگی ،اسرائیل کے خلاف پوری ملت کو کھڑاکرنے کی ضرورت ہے،ملی یکجہتی کونسل آزاد کشمیرکے صدر سردار اعجاز افضل خان نے کہاکہ القدس کی آزادی پوری پر فرض ہے،اسرائیل نے ناجائز قبضہ کیاہواہے اور فلسطینیوں کا قتل عام کررہاہے،امیر جمعیت علماء جموںوکشمیر مولانا امتیازصدیقی نے کہاہے کہ یہود سے نفرت کادرس تھا اور مسلمانوںنے دوست بنالیا،سود کے خلاف نفرت تھی مگر مسلمان کھارہے ہیںامت نے اسلام پر عمل چھوڑ تو مسائل پیداہوے ایمان درست ہوجائے تو فرشتے آج بھی اترسکتے ہیں،مولانا سعید یوسف نے کہاکہ کشمیری ہر لمحے کشمیریوں اور فلسطینیوں کے آوازبلند کرنی چاہیے فلسطین کے بارے میں درست معلومات فراہم کی جائیں،حماس نے جو کیادرست کیااسرائیل کے خلاف حملے درست تھے،ہم غزہ کے بھائیوںکے ساتھ ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس سے کنونیئر محمود ساغر نے کہاکشمیراور فلسطین ایک طرح کے مسائل ان معانوںمیں ہیں کہ دونوںکو عالمی سامراج نے پیدا کیا،

تحریک حریت کے کنونیئر غلام محمد صفی نے کہاہے کہ دنیا کے 80ممالک سے یہودیوںکو فلسطین میں لاکر آباد کیاگیاجو آج مظالم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں،ان خیالات اظہارانھوںنے ملی یکجہتی کونسل آزاد کشمیرکے زیرا ہتمام فلسطین کشمیرقومی کانفرنس سے ،سابق سینئر وزیر ومسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما چوھدری طارق فاروق ،ملی یکجہتی کونسل آزاد کشمیرکے صدر سردار اعجاز افضل خان ،جمعیت علماء آزاد کشمیرکے امیر وچیئرمین علماء مشائخ کونسل مولانا امتیاز صدیقی ،جمعیت علماء اسلام جموںوکشمیرکے امیر مولانا سعید یوسف،طا رق فاروق ،مولانا سعید یوسف ،مولانا امیتاز صدیقی ،خان عبدالقیوم خان آمین شہیدی،محمود ساغر ،غلام محمد صفی،عبدالخالق وصی،یوسف نسیم،عار ف شیرازی ،قاضی شاہد حمید ، صفدر شاہ گیلانی،رفیق ڈار،سلطان سکندر ،غلام سدوزئی ۔راجہ خالد محمود خان ،سید راشد عزیز ،سمیت دیگر قائدین نے خطا ب کیا کانفرنس سے خطاب کرتے  ہوئے آمین شہیدی نے کہاکہ یہودی اور نصاریٰ اہل یمان سے دشمنی رکھتے ہیں ان کو سامنے رکھ کر حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے،امت او رحکمران الگ الگ ہیں ،کشمیرکا سودا ہوچکاہے ۔چوھدری طارق فاروق نے کہاکہ جہاد بھی حکمت اورتدبر کااہم حوالہ ہے،تمام مسائل امت کو درپیش ہیں اور اقوام متحدہ کے کردار کو دیکھنے کے باوجود مسلمانوںنے کوئی حکمت علمی نہیں بنائی تو اس کی کیاوجہ ہے،اقوام متحدہ نے کام نہیں کیا اور امت پھر بھی اسی کی طرف دیکھ رہی ہے کیوں،مسلمانوںکو الگ ایک فورم بنانا چاہیے ،اس حوالے سے امت کوکام کرناچاہیے۔ناصر عباس شیرازی رہنما ملی یکجہتی کونسل پاکستان نے کہا کہ جو کچھ فلسطین میں ہورہاہے اس پر دل خون کے آنسو روتا ہے۔