اسلا م آباد(صباح نیوز)افغانوں کی ملک بدری کے سبب کشیدہ تعلقات کے درمیان افغانستان کے ایک اعلی سطحی وفد نے پاکستانی وزیر خارجہ سے ملاقات کی ہے۔ افغان وزیر تجارت کی قیادت میں یہ وفد ایک سہ فریقی اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچا ہے۔یہ افغان وفد پاکستان، ازبکستان اور افغانستان پر مشتمل اقتصادی تنظیم(ای سی او) کے اجلاس میں شرکت کے لیے آیا ہے۔ تاہم اس دوران پاکستانی اعلی حکام کے ساتھ دیگرامور پر بھی تبادلہ خیال کرے گا۔
اسلام آباد میں افغان سفارت خانے کی طرف سے سوشل میڈیا ایکس پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان وفد نے گذشتہ روز اسلام آباد آمد کے چند گھنٹوں کے دوران پاکستان کے نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی سے ملاقات کی، جس میں دو طرفہ تعلقات پر گفتگو ہوئی۔خیال رہے کہ افغان شہریوں کو پاکستان سے انخلا کے سبب دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔افغان سفارت خانے کے بیان کے مطابق افغانستان کے وفد کی قیادت وزیر تجارت و صنعت حاجی نورالدین عزیزی کررہے ہیں۔ انہوں نے پاکستانی وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں افغان تاجروں کا کراچی کی بندرگاہ پر پھنسے ہوئے تجارتی سامان اور افغان پناہ گزینوں کی املاک کو منتقل کیے جانے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ افغان وفد پاکستان کے ساتھ تجارت اور سفری معاملات پر بھی بات چیت کرے گا۔ای سی او کا یہ سہ فریقی اجلاس تاشقند میں 16ویں ای سی او سربراہی اجلاس کے چند دن بعد ہو رہا ہے، جس میں پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے رکن ملکوں پر زور دیا تھا کہ وہ خطے میں غیر استعمال شدہ تجارتی صلاحیتوں سے استفادہ کریں۔پاکستان، افغانستان اور ازبکستان پر مشتمل اس اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کا قیام 1985میں عمل میں آیا تھا۔
اس بین الحکومتی تنظیم کا مقصد اس خطے میں ترقی، تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دینا ہے۔اسلام آباد میں افغان وفد کی آمد پاکستانی حکومت کی جانب سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر کنٹرول سخت کرنے کے اقدامات کا اعلان کرنے اور کئی اشیا پر فیس عائد کرنے کے اعلان کے چند ہفتے بعد ہوئی ہے، جس میں کپڑے اور ہر قسم کے ٹائر سمیت 210 سے زائد اشیا کی تجارت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔