ورلڈ کپ: سیمی فائنل کا راستہ آسان، نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی

بینگلورو(صباح نیوز)آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے ایک اہم میچ میں نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو باآسانی 5 وکٹوں سے شکست دے کر سیمی فائنل تک رسائی آسان بنا دی۔بھارتی شہر بینگلورو کے ایم چناسوامی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ورلڈ کپ 2023 کے 41 ویں میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر سری لنکا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی اور یہ فیصلہ درست ثابت ہوا،نیوزی لینڈ کے ٹم سادھی نے دوسرے ہی اوور میں اوپنر پاتھم نسانکا کو 2 رنز پر چلتا کر دیا۔

سری لنکن کپتان کوشل مینڈس بھی ناکام رہے اور انہیں ٹرینٹ بولٹ  نے 30 کے اسکور پر پویلین کی راہ دکھائی، انہوں نے صرف 6 رنز کا اضافہ کیا۔اسی اوور میں بولٹ نے سدیرا سماراویکراما کو بھی نشانہ بنایا، وہ ایک رن بنا کر مچل کو کیچ دے بیٹھے، اس موقع پر پانچویں اوور میں آئی لینڈرز کو 32 رنز پر 3 کھلاڑیوں کا نقصان ہو چکا تھا۔دوسرے اینڈ پر پریرا نے جارحانہ بیٹنگ جاری رکھی اور اسالینکا کے ساتھ مل کر اسکور کو 70 رنز تک پہنچایا، اس سے پہلے کہ یہ ساجھے داری کیوی ٹیم کے لیے خطرے کا باعث بنتی، ٹرینٹ بولٹ نے اسالینکا کو ایل بی ڈبلیو کر دیا۔ٹرینٹ بولٹ کی گڈ لینتھ پر پڑنے والی گیند بیٹر کے پیڈز سے ٹکرائی، کیوی بالر نے زوردار اپیل کی، تاہم امپائر نے نفی میں سر ہلایا، کپتان ولیمسن نے ریویو لے لیا اور ری پلے میں گیند سیدھی وکٹوں کو لگتی دکھائی دی،

اس طرح تھرڈ امپائر نے اسالینکا کو آوٹ قرار دے دیا۔اگلے ہی اوور میں فرگوسن نے خطرناک نظر آنے والے بیٹر پریرا کو بھی مچل سینٹنر کے ہاتھوں کیچ کرایا، انہوں نے 28 گیندوں پر 2 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے 51 رنز بنائے۔پچھلے میچ میں ٹائمڈ آٹ ہونے والے میتھیوز نے دھنانجیا ڈی سلوا کے ساتھ مل کر اسکور 104 تک پہنچایا، تاہم آل راونڈر بھی خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے اور 16 رنز بنا کر مچل سینٹنر کا شکار بنے۔اس موقع پر 17ویں اوور میں سری لنکا کے 104 رنز پر 6 کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے، محض ایک رنز کے اضافے کے بعد دھنانجیا ڈی سلوا بھی 19رنز پر ہمت ہار بیٹھے، انہیں مچل سینٹنر نے آوٹ کیا۔سری لنکا کو آٹھواں نقصان دشمنتھا چمیرا کی صورت میں اٹھانا پڑا، وہ 6 رنز بنا کر فرگوسن کا شکار بنے، اس طرح 25 اوورز میں آئی لینڈرز نے 113 رنز بنائے تھے جبکہ اس کے 8 کھلاڑی آوٹ ہو چکے تھے۔

دشمنتھا چمیرا نے 20 گیندوں پر ایک رن بنایا تاہم تھیکشانا کا ساتھ 128 کے اسکور تک دیا اور رویندرا کی گیند پر بولٹ کا کیچ بنے۔سری لنکا کی آخری وکٹ نے مزاحمت کی اور 33 ویں اوور سے 47 اوور تک بیٹنگ کی، اس دوران رنز کی رفتار سست رہی تاہم مہیش تھیکشانا اور دلشان مادوشانکا نے اننگز کے 50 اوورز مکمل کرنے کی بھرپور کوشش کی۔دوسری جانب رویندرا نے ایک مرتبہ پھر نیوزی لینڈ کو وکٹ دلائی اور 48 گیندوں پر دو چوکوں کی مدد سے 19 رنز بنا کر کھیلنے والے مادوشانکا کو وکٹ کیپر ٹام لیتھام کے ذریعے آوٹ کرکے سری لنکا کی بیٹنگ لائن سمیٹ لی۔سری لنکا کی ٹیم 47 ویں اوور کی چوتھی گیند پر 171 رنز بنا کر آوٹ ہوگئی۔مہیش تھیکشانا 91 گیندوں پر 3 چوکوں کی مدد سے 38 رنز بنا کر ناٹ آوٹ رہے۔نیوزی لینڈ کے ٹرینٹ بولٹ نے 10 اوورز کے کوٹے میں 3 اوور میڈن کرائے اور صرف 37 رنز دیے، اسی طرح لوکی فرگوسن، مچل سینٹنر،

راچن روایندرا نے بالترتیب 35، 22 اور 21 رنز دے کر 2،2 وکٹیں اپنے نام کیں۔جواب میں نیوزی لینڈ کے اوپنرز نے 12 اوورز میں 86 رنز کا بہترین آغاز فراہم کیا۔ڈیون کونوے نے 9 چوکوں کی مدد سے 42 گیندوں کا سامنا کیا اور 45 رنز کی اننگز کھیل پر چمیرا کو وکٹ دے گئے، جو نیوزی لینڈ کی گرنے والی پہلی وکٹ تھی۔اوپنر راچن رویندرا بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہیں ٹھہر سکے اور مجموعے میں صرف دو رنز کا اضافہ ہونے کے بعد تھیکشانا کا شکار بنے، انہوں نے 3 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 34 گیندوں پر 42 رنز بنائے۔گزشتہ میچ میں پاکستان کے خلاف شان دار بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے والے کیوی کپتان کی اننگز 15 گیندوں پر صرف 14 رنز تک محدود رہی اور 19ویں اوور کی دوسری گیند پر کریز سے بے دخل کیے گئے تو ٹیم کا اسکور 130 رنز تھا۔سماراوکراما اور میتھیوز نے مارک چیپمین کو 145 کے اسکور پر رن آوٹ کرکے سری لنکا کو چوتھی وکٹ دلائی،

چیپمین نے صرف 7 رنز بنائے تھے۔ ڈیرل مچل نے ہدف کے حصول میں تیز بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور 31 گیندوں پر 5 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 43 رنز بنائے اور میتھیوز کی گیند پر آٹ ہوئے تو اسکور 23 ویں اوور میں 162 تھا۔گلین فلپش اور ٹام لیتھام نے مزید کوئی وکٹ گرنے کا موقع نہیں دیا اور 24 ویں اوور کی دوسری گیند پر 72 رنز بنا کر ٹیم کو 5 وکٹوں سے فتح دلائی اور سیمی فائنل تک رسائی کے لیے آسان بنایا۔فلپس 17 اور لیتھام 2 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔ٹرینٹ بولٹ کو اچھی بالنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔نیوزی لینڈ نے اس جیت کے ساتھ پاکستان اور افغانستان کو سیمی فائنل تک رسائی بہت مشکل بنادی کیونکہ دونوں ٹیموں کو اپنے اگلے میچ میں بڑے مارجن سے کامیابی حاصل کرنی ہوگی۔