افغانستان پاکستان ایک جسم دوقالب کے مانندہیں،مولانا عبدالحق ہاشمی

 کوئٹہ(صباح نیوز)  جماعت اسلامی ضلع کوئٹہ کے زیر اہتمام کوئٹہ پریس کلب میں صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی کی صدارت میں ”مہاجرین وخانہ بدوشوں کی جبری انخلاء کے اثرات”کے موضوع پر بلوچستان کے سیاسی قبائلی عمائدین علمائے کرام پر مشتمل قیادت کاسیمینار منعقد کیا گیا جس میں قبائلی سیاسی سماجی رہمائوں وقائدین نواب سلمان خان خلجی ،سردار سیف الرحمان ترین ،حق دو تحریک کے قائد مولانا ہدایت الرحمان بلوچ، سردار شیردل خان مینگل ، اتحادالعلماء کے ڈاکٹرعطاء الرحمان،ممتازعالم دین مولانا عبدالکبیر شاکر،حافظ نورعلی ،سینئر صحافی سید امان اللہ شادیزئی ،ملک عبدالرحیم ناصر، قبائلی رہنماچیئرمین داروخان ،سماجی رہنما محمد حلیم حماس ،انجینئر عادل خان سلیمان خیل ،تاجر رہنما عبدالمجید سربازی ،خانہ بدوشوں کے رہنما موسیٰ کلیم کوچی ودیگرنے خطاب کیا۔اس موقع پرقبائلی سیاسی عمائدین علمائے کرام کے سیمینار سے مولانا عبدالحق ہاشمی نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ انسانی بنیادوں پر ہمارامطالبہ ہے کہ انسانیت کے اصول وآداب ،اخلاق کا ثبوت دیتے ہوئے افغانوں سے محبت ،دوستی ،بھائی چارے کے رویہ کے بجائے نفرت ،تعصب و انسانیت سوزرویہ سے اجتناب کیا جائے ۔اصول قانون کے مطابق شہریت دینے سے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا دونوں برادر ممالک صدیوں سے رہتے ہیں لوگوں کا آنا جانا ایک دوسرے کے فائدے میں ہے غلط غیر قانونی کاروائیوں میں ملکی یاغیر ملکی ملوث ہوتو ان کے خلاف قانون کے مطابق رویہ رکھاجائے ،نگران نفرت انگیزی سے گریز کریں ایسے کام کریں کہ الیکشن کے بعد لوگ ان کو اچھے ناموں سے یاد کریں ۔چمن دھرنے کے مطالبات تسلیم کیے جائیں افغانستان پاکستان ایک جسم دوقالب کے مانندہیں چالیس پچاس سالہ مہمانداری کے بعدنفرت تعصب غلط فہمیوں،ظلم ،لوٹ مار،زیادتی،زبردستی اور دشمن کو خوش کرنے کے بجائے محبت ،مرضی ،قانونی طریقے سے سلوک کرنے اورلوگوں کے دل جیتنے کی ضرورت ہے ۔ فلسطین وغزہ میں اسرائیلیوں کی بموں کی بارش ،نسل کشی ،دہشت گردی ،مظالم کی ہم سب مذمت کرتے ہیں۔مسلم حکمرانوں کو خواب غفلت سے بیدار ہوناہوگا بصورت دیگر ایک ایک کرکے سب کو ختم وغلام بنایا جائیگا ۔

اس موقع پر نواب سلمان خان خلجی ،مولانا ہدایت الرحمان بلوچ ،،سردار شیردال خان ،سردارسیف الرحمان ترین ،حافظ نورعلی ودیگر رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ افغانوں کو استعمال کرکے مفادات حاصل کرکے اب دکھے دیکر زبردستی نکالنا ٹھیک نہیں ۔افغان بھائی کو افغان مہاجر بناکر ذلیل کرنا کس کی پالیسی ہے ؟پاکستان افغانستان کا رشتہ لاالہ االی اللہ کا ہے جنگل کے قانون میں ہم جی رہے ہیں حکومت مہاجرین کے انخلاء کے بہانے افغانوں کی تذلیل کرکے نفرتوں میں اضافہ نہ کریں ۔مقتدر قوتوں لٹیرے حکمرانوں نے پاکستان کو حکمرانی کے ذریعے کمانے کا اڈہ ومنڈی بنادیا ہے انسانیت سے عاری مقتدر قوتوں حکمرانوں سے مطالبے کا بھی فائدہ نہیں ۔نگرانوں کے رویے ،ظالمانہ اقدامات کی بھر پور مذمت کرتے ہیں ۔زبردستی انخلاء سے دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات خراب ہورہے ہیں جس سے صرف پاک افغان دشمن خوش ہورہے ہیں بارڈرپر بے جاسختی،بھتہ خوری ،تذلیل سے کاروباری حضرات سمیت مقامی لوگ متاثرہورہے ہیں ان ناروااقدامات سے امریکی دبائو پراس خطے پر ایک اور جنگ مسلط کرنے کی تیاری ہورہی ہے نگرانوں سے بزورطاقت خطرناک ایجنڈے کی تکمیل ہورہی ہے امریکہ ودیگر ممالک لاکھوں افغان اپنے اپنے ممالک بلاکرمستقبل میں خطرناک کھیل کھیلنے کی تیاری کر رہے ہیں جبکہ ہمارے حکمران اس کا حصہ بن کر خود کو استعمال کرکے ذاتی مفادات حاصل کریں گے ۔مہاجرین خانہ بدوشوں کو زبردستی جبری طور پر نہ بجھوایا جائے بلکہ قانون کے مطابق دوست ہمسائیہ سمجھ کر قانونی شہریت دینے ومرضی سے بجھوانے کیلئے طویل مدت کے اقدامات کیے جائیں اس سے نفرتوں ،دشمنیوں اور تعصب میں کمی آسکتی ہے ۔مہاجرین کے جبری انخلاء ،زبردستی ،رقوم چھین کر ،لوٹ مار کرنے سمیت دیگر اقدامات ولائحہ عمل کیلئے سیاسی دینی جمہوری قوتوں کو ملکر متفقہ اقدامات تجویزکرنا چاہیے تاکہ نفرتوں تعصب ظلم وجبر اور نقصانات سے بچاجاسکیں ،