مظفرآباد ( صباح نیوز)وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ بیوروکریسی حکومت کا چہرہ ہے 27 اراکین اسمبلی ساتھ رکھنے ضروری ہیں 26 ہوں گے تو حکومت نہیں رہے گی اراکین اسمبلی کو پیغام دیا ہے کسی بری شہرت والا سیکرٹری 15 نومبر کے بعد انتظامی پوسٹ پر نہیں ہوگاچند محکموں کے سیکرٹری 25 وزیروں سے بھاری ہیں ان سے قلمدان لینے کیلئے پورا نظام ہلانا پڑا ہے وزراء کے اختیارات میں مداخلت نہیں کروں گا اور نہ ہی اپنے اختیارات میں مداخلت کرنے دوں گا کشمیر میں بجلی کا ٹیرف تبدیل میں نے کیا ہے معاہدہ میری حکومت نے ختم کر دیا آزادکشمیر کے شہری جو بجلی استعمال کر رہے ہیں جون 2022 کی قیمت ادا کر رہے ہیں آج احتجاج کا کوئی جواز نہیں ہے میں نے نیلم جہلم ہائیڈل پراجیکٹ کے پانی کی لڑائی لڑی آج میرے پاس اختیار ہے کہ جتنا پانی کھولوں کھول سکتا ہوں آزادکشمیر میں سپیشل پاور ایکٹ دوبارہ نافذ کر رہا ہوں جہاں معلوم ہوا ڈاکٹر یا استاد غیر حاضر ہے اس کا ٹرائل کرکے فوری فراغت کریں گے .
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن آزادکشمیر کے وفد سے ملاقات کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ گورننس کرنی ہے تو اقتدار کانٹوں کا بستر ہے اگر انجوائے کرنا ہے تو پھر الگ بات ہے بطور وزیراعظم 29 محکموں کا چھ ماہ تک وزیر بھی رہا اس عرصے میں کوئی مالیاتی سکینڈل نہ آنا اور کوئی کام بقایا نہ رہنا اللہ کی مہربانی ہے بیوروکریسی، جنگلات، خوراک سے متعلق چھ ماہ میں بڑے فیصلے کئے ہیں آزادی صحافت کی بنیاد کیلئے علم بھی ضروری ہے صحافت کی بنیاد ٹھوس حقائق پر ہے صحافی حقائق کی بنیاد پر حکومت پر جتنی مرضی تنقید کریں تخیل پر گفتگو نہ کریں سوشل میڈیا سٹریٹ کرائم بن چکا ہے معلومات اور خبریت کے بجائے فنانشل ٹارگٹ کلنگ نہیں ہونی چاہیئے آزادکشمیر کے ریاستی انفراسٹرکچر کیلئے 20 ہزار ملازمین ہوتے تو 60 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کرکے 60 سالوں میں کوئی شہری بے روزگاری کا سامنا نہ کرتا لوگوں کی خواہشات کی تکمیل کیلئے یہاں نہیں بیٹھا ایک معجزے کے تحت رات ایک بجے منتخب ہوا بننا کسی اور نے تھا اللہ نے مجھے بنا دیا واحد آدمی ہوں جس نے آزادکشمیر کے ہر آئینی عہدے پر کام کیا ہے اپنے تجربے سے فائدہ اٹھایا کبھی زندگی میں سٹیٹس کو نہیں مانا میں نے کہا تھا عمل کروں گا اعلان نہیں صحافی ہوں یا سیاسی کارکن ہم نے عوام سے اپنا اعتماد اٹھا دیا ہے 12 ارب ریاست میں خرچ ہوئے کسی کو معلوم نہیں کیونکہ اس کا کوئی سکینڈل نہیں ہے 12 ارب 30 نومبر تک منطقی انجام کو پہنچ جائے گا جنگلات پر توجہ دینا انتہائی ضروری ہے جہاں سے بھی ریاست میں پوٹینشل برآمد ہوگا وہاں پر وہ وسائل خرچ بھی کریں گے 6 ماہ ایک آدمی کے حکومت چلانے اور 28 کے محکمے چلانے سے فرق لوگوں کو معلوم ہو جائے گا اخبارات کوئی ایک مالیاتی سکینڈل حقائق پر مبنی سامنے لائیں ایک لاکھ انعام دوں گا نوٹیفائی سکینڈل لانے والے اخبار 2 لاکھ کا اشتہار دوں گا اطلاعات کا محکمہ اسلئے میرے پاس ہے کہ اس محکمے کا مس یوز نہیں ہونا چاہیئے جو سیکرٹری حکومت صحافیوں کو معلومات نہ دے مجھے بتائیں ہر سیکرٹری پابند ہے کہ وہ معلومات فراہم کرے درخواست دیں معلومات لیں میرے حق میں صحافی نہ لکھیں میرا عمل خود بولے گا حکومتی امور پر ضرور تنقید کریں اگر ہم اجتماعی ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کرینگے تو وہ عیاشیاں ختم ہو جائیں گی جو حاصل ہیں جب تک 27 گراتے نہیں اس وقت تک لڑوں گا جو پوسٹس یہاں فالتو تھیں وہ راولاکوٹ کو دیں اگلے چار ماہ راولاکوٹ کو آلودہ پانی نہیں پینے دوں گا جب میرے شہری مشکل کا شکار ہیں تو انکی غربت کا مذاق نہیں اڑانا نہ ہی انکے کانوں میں سائرن بجانے ہیں یہ نہیں ہوسکتا کہ ہوٹر مارتے ہوئے انکے پاس سے گزروں دو گاڑیاں سیکیورٹی کیلئے میرے قافلے کے ساتھ ہوتی ہیں اس سے زیادہ پرٹوکول نہیں رکھا