مرتضی سولنگی کی آذربائیجان کے یوم فتح کی تقریب میں شرکت

اسلام آباد (صباح نیوز)نگران وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے  جمہوریہ آذربائیجان کے یوم فتح  کے حوالے سے  تقریب میں شرکت کی  اور اس موقع پر سے خطاب  کرتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان کے یوم فتح پر وزیراعظم انوار الحق کاکڑ، حکومت پاکستان اور پاکستان کے عوام کی جانب سے آذربائیجان کی حکومت اور عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،اس تاریخی دن آذربائیجان 30 برس تک زیر قبضہ رہنے والے اپنے علاقوں کو آزاد کرانے میں کامیاب ہوا۔ مرتضی سولنگی نے کہا کہ صدر الہام علیوف کی متحرک قیادت نے جمہوریہ آذربائیجان کو علاقائی مرکز اور اقتصادی طاقت میں تبدیل کیا،آذربائیجان نے حال ہی میں آزاد ہونے والے ان علاقوں کی ترقی کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑی، آذربائیجان نے اپنے ان علاقوں میں فضائی اڈے، جدید انفراسٹرکچر تعمیر کیا اور شہروں اور دیہات کو بحال کیا۔

نگران وزیراطلاعات نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے عوام مشترکہ تاریخی، ثقافتی اور مذہبی رشتوں میں بندھے ہیں،دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات قائم ہیں،جمہوریہ آذربائیجان اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان کثیر الجہتی تعلقات حالیہ برسوں میں مزید گہرے اور وسیع ہو رہے ہیں، آج پاکستان اور آذربائیجان کے تعلقات بڑھتے ہوئے اقتصادی تعاون اور عوام سے عوام رابطوں کے ذریعے مزید مستحکم ہو رہے ہیں۔ مرتضی سولنگی نے کہا کہ حالیہ برسوں میں پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان دوطرفہ تجارت میں اضافہ ہوا،دونوں ممالک کے درمیان مستقبل قریب میں دوطرفہ تجارت میں مزید تیزی آنے کی توقع ہے،آذربائیجان کنیکٹیویٹی پراجیکٹس کے لئے ایک مرکز کے طور پر ابھرا ہے جو شمال جنوب اور مشرقی و مغربی ٹرانسپورٹ کوریڈورز کا مرکزی حصہ ہے،اس کوریڈور میں ٹرانس کیسپین انٹرنیشنل روٹ اور باکو۔تبلیسی۔قارس ریلوے کمیونیکیشن سسٹم شامل ہیں، مرتضی سولنگی نے کہا کہ آذربائیجان نے توانائی کے بڑے منصوبوں کا آغاز کیا، یہ کنیکٹیویٹی کے جامع کوریڈورز ہیں جو پورے خطے کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کریں گے،

مرتضی سولنگی نے کہا کہ آذربائیجان کی قومی ایئر لائن AZAL نے دونوں ممالک کے درمیان اپنے آپریشنز کا آغاز کیا جو خوش آئند ہے، یہ فضائی سہولت ہمارے لوگوں کو مزید قریب لانے میں معاون ثابت ہوگی، گزشتہ سال 2022 میں پاکستان سے 50 ہزار سے زائد سیاحوں نے آذربائیجان کا دورہ کیا، یہ سیاحتی دورے نہ صرف اقتصادی شعبہ بلکہ عوامی سطح پر روابط کو فروغ دینے کا باعث بنے،مجھے امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات آنے والے سالوں میں مزید مضبوط ہوں گے۔