جماعت اسلامی سندھ کی جانب سے سکھر میں ڈاکوؤں سے مزاحمت پر کارکن کے قتل کی مذمت، قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ


سکھر(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سندھ و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے سکھرمیں رہزنوں کے ہاتھوں ڈکیتی کے موقع پر مزاحمت کرتے ہوئے جے آئی یوتھ کے کارکن کریم بخش تنیوکی شہادت پر گھرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی تا کشمور کسی شہری کی جان، مال،عزت محفوظ نہیں ہے، پولیس، قانون نافذ کرنے والے اداروں پر سالانہ اربوں روپے کا بجٹ خرچ ہونے کے باوجود عوام رہزنوں اور ڈاکو راج کے ہاتھوں یرغمال ہیں جبکہ حکمران محض بیان بازی اور فوٹو سیشن میں مصروف ہیں

 انہوں نے اپنے مذمتی بیان میں مزید کہا کہ سکھر شہر کے تھانہ نیا پنڈ کی حدود قریشی گوٹھ میں مسلح ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر ڈکیت کی فائرنگ سے جماعت اسلامی یوتھ کے سرگرم کارکن جاں بحق جبکہ ان کے بھائی کارکن زخمی ہونے والا واقعہ امن امان اور سب ٹھیک ہے کا راگ الاپنے والے حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ نگران وزیراعلی مقبول باقر اس واقعے سمیت سندھ بھر میں مسلح لوگوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے معصوم شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کیلئے موثراقدامات اٹھائیں، پیپلزپارٹی کے 15سالہ سیاہ حکمرانی کے بعد نگراں حکومت میں بھی عوام امن امان،مہنگائی اور بیروزگاری کے ہاتھوں تنگ آچکے ہیں ، صوبائی امیر نے پرزور مطالبہ کیا کہ کریم بخش تنیو کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرکے عبرت ناک سزا دی جائے تاکہ آئندہ اس قسم کے واقعات کا سدباب کیا جاسکے۔ ۔#