محمدحسین محنتی کی زیر صدارت جماعت اسلامی سندھ کا ہنگامی اجلاس


کراچی( صباح نیوز)جماعت اسلامی سندھ نے پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کے سندھ اسمبلی میں پاس کردہ بلدیاتی کالے قانون کے خلاف جاری تحریک کا دائرہ پورے سندھ میں پھیلانے کا فیصلہ کر دیا۔ 7 جنوری اور 9 جنوری کو کراچی سے کشمور سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے،دھرنے واحتجاجی کیمپ لگا کر سندھ حکومت کے آئین، جمہورت ،سندھ واسلام دشمن اقدامات سے اہلیان سندھ کو آگاہ کیا جائے گا۔

جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی کی زیر صدارت قباء آڈیٹوریم میں منعقدہ ہنگامی سندھ کے اعلیٰ اجلاس میں سندھ اسمبلی کے باہر حقوق کراچی اور بلدیاتی کالے قانون کے خلاف احتجاجی دھرنے کی بھرپور حمایت کا اعلان اور اسے عوام کی آواز قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ پیپلز پارٹی بلدیاتی اداروں اور منتخب نمائندوں کے آئینی حقوق غضب کرنے کی بجائے غیر آئینی ترمیمی بل کو واپس اور 8 روز سے جاری دھرنے والوں سنجیدہ مذاکرات کر کے جمہوری انداز سیاست کو فروغ دے

صوبائی امیرنے کہاکہ اٹھارہویں ترمیم کے تحت وفاق سے صوبوں کو اختیارات منتقل ہوئے مگر افسوس کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت بلدیات کے منتخب عوامی نمائندوں کو آئینی اختیار دینے کی بجائے  بلدیاتی ترمیم کے ذریعے بے اختیار کر دیا اس لیے جماعت اسلامی مطالبہ کرتی ہے کہ اس کوفوری طورپر واپس لیا جائے۔

جماعت اسلامی کی یہ تحریک سندھ کے تمام مظلوم ومحکوم لوگوں کی تحریک ہے جو عوام کے حقوق اورمسائل کے حل تک یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ جماعت اسلامی نے ہمیشہ سندھ کے مسائل اورعوام کے حقوق کے لیے نہ صرف ہرفورم پرآواز اٹھائی ہے بلکہ حسب توفیق خدمت کا فریضہ بھی سرانجام دیا ہے۔