کھربوں ڈالر کا پاکستانی معدنی خزانہ امریکی براہ راست سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے،مسعود خان

کنیکٹیکٹ (صباح نیوز)امریکہ میں پاکستان  کے سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں 6 ٹریلین ڈالر کا معدنی خزانہ موجود ہے۔  کھربوں ڈالر کا یہ معدنی خزانہ  امریکی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے،حکومت پاکستان کی جانب سے  کاروبار کرنے میں آسانیاں پیدا کرنے کی بھرپور کوشش، دوستانہ ریگولیٹری نظام  کی فراہمی  کو یقینی بنانے اور ون ونڈو  سہولت  فراہم کرنے  کا عزم امریکہ اور دیگر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے منافع بخش کاروباری منصوبوں  کا ضامن  ہے، وقت آ گیا کہ ہمارے سات دہائیوں پر مشتمل دیرینہ تعلقات کو اپنے عوام اور خطے کے باہمی فائدے کے لیے کثیر جہتی اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کیا جائے۔

سفیر پاکستان  مسعود خان نے یہ باتیں ریاست کنیکٹیکٹ   کے اپنے دو روزہ دورے کے آخری روز ہارٹ فورڈ میں ریاستی سینیٹرز اور کنیکٹی کٹ کی قانون ساز اسمبلی  کے نمائندوں کے ایک گروپ سے ملاقات کے دوران کہیں۔ اس گروپ میں ریاستی سینیٹر ٹونی ہوانگ، ریاستی سینیٹر ہنری مارٹن، ریاستی نمائندے ٹم ایکرٹ، ریاستی نمائندے ٹام ڈیلنیکی، ریاستی نمائندے مارک اینڈرسن، ریاستی نمائندے کولے، اور راکی ہل کی میئر لیزا ماروٹا   شامل تھے۔سفیر پاکستان نے کہا کہ موجود دور میں  دنیا کو ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ میں سپلائی چین میں دشواریوں کا  چیلنج کا درپیش ہے۔ پاکستان ہائی ٹیک اجزا جیسے چپس اور سیمی کنڈکٹرز کی تیاری کے لیے درکار معدنی وسائل کے ثابت شدہ ذخائر کی پیشکش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی سرکردہ معیشتیں ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ کی فرینڈ شورنگ اور آن شورنگ پر توجہ مرکوز کر رہی ہیں جس کے لیے خام مال کی پائیدار اور قابل بھروسہ فراہمی کی ضرورت ہے اور اس کے لیے پاکستان ایک مثالی ذریعہ ہو سکتا ہے۔مسعود خان نے کہا کہ ہم کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں اور ہم معدنیات کے ذخائر میں سرمایہ کاری کے لیے ایک نئی ترغیباتی نظام پیش کرتے ہیں۔

سفیر پاکستان  نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات مزید بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ دہائیوں پر محیط اس تعلقات  کی مضبوطی  کے ضمن میں دونوں ممالک کی قیادت کے عزم   نے گذشتہ ایک سال کے دوران ایک نئی رفتار کو جنم دیا ہے اور دونوں فریقوں نے سوچ سمجھ کر سکیو رٹی تعاون کے ساتھ ساتھ غیر سکیورٹی شعبہ جات میں تعاون پر توجہ مرکوز کی ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین صحت، قابل تجدید توانائی، موسمیاتی تبدیلی، انسداد دہشت گردی، انسدادِ منشیات سمیت اہم شعبوں میں اعلی سطح کے  مذاکرات ہوئے ہیں۔ امریکہ کی بڑی کمپنیوں نے پاکستان میں ٹیک ایکوسسٹم کو پروان چڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اربوں ڈالر کی مالیت رکھنے والی امریکی کمپنیوں نے پاکستان کے ٹیک سٹارٹ اپس میں خاطر خواہ سرمایہ کاری کی ہے، پاکستان میں زراعت، صحت، مینوفیکچرنگ، فارماسیوٹیکل، آئی ٹی اور فنٹیک  جیسے شعبہ جات امریکی سرمایہ کاروں اور کاروباروں کے لئے ثمر بخش ہیں ۔

انہوں نے کہا  کہ کنیکٹی کٹ ایک متحرک معیشت ہے اس کے باوجود پاکستان کے ساتھ اس کی تجارت صلاحیت سے بہت کم ہے انہوں نے موجود صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ریاست کنیکٹیکٹ کے قانون سازوں نے تجارت، سرمایہ کاری اور عوامی روابط میں تعاون کو مزید بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور تجارتی مشنوں اور کاروباری وفود کے تبادلے کے مواقع تلاش کرنے کا عزم کیا۔ انہوں نے کنیکٹی کٹ میں پاکستانی نژاد امریکی کمیونٹی کی خدمات کو بھی سراہا۔تعلیمی روابط پر بات کرتے ہوئے قانون سازوں نے کنیکٹی کٹ کی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں پاکستانی طلبا کی زیادہ تعداد دیکھنے کی امید ظاہر کی تاکہ عوامی روابط خاص طور پر دونوں ممالک کے مستقبل کے معماروں کے تعلقات کو فروغ دیا جا سکے۔ سفیر پاکستان مسعود خان نے کہا کہ قانون سازوں کی قیادت اور کاروباری برادری کی بھرپور حمایت ہمارے موجودہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جائے گی۔