اسلام آباد(صباح نیوز) جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین یاسین ملک کی اہلیہ و چیئرپرسن پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن مشعال ملک نے کہا ہے کہ کشمیری 7 دہائیوں سے حق خود ارادیت کے لیے دربدر ہیں، بھارتی فورسز کشمیر میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہے۔وہ یوم حق خود ارادیت کے موقع پر ایک احتجاجی مظاہرے اور پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں،
امن و ثقافت کی تنظیم کی چیر پرسن مشعال ملک کی زیر قیادت اسلام آباد پریس کلب کے باہر مظاہرہ ہوا، مظاہرین نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کی۔مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مشعال ملک کا کہنا تھا کہ آج کے دن کشمیر کے حق میں اقوام متحدہ کی قرار داد پاس ہوئی تھی لیکن آج 74 گزرنے کے باوجود کشمیری مسلسل بھارتی جبروتشدد کا شکار ہیں، کشمیری 7 دہائیوں سے حق خود ارادیت کے لیے دربدر ہیں، غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرکے عوام گزشتہ سات دہائیوں سے ناقابل بیان مظالم کا سامناکر رہے ہیں اور مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی بربریت اپنے عروج پر ہے۔مظلوم کشمیری قوم بھارتی مظالم کی چکی میں پس رہی ہے،
مشعال ملک کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز کشمیر میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہے، جس سے کئی کشمیری نوجوان نہ صرف جانوں بلکہ معذوریوں کا بھی شکارہورہے ہیں،کشمیریوں کے جنازوں کی بے حرمتی کی جاتی ہے، قابض فورسز نے ظلم و بربریت کی تمام حدیں پار کر لی ہیں ،نوجوانوں کو خاصکر مختلف ٹارچر کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ مشعال ملک نے کہاکہ ان کے شوہر سمیت سینئر حریت قیادت ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے اور انہیں بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے ،مشعال ملک نے کہا کہ سید علی گیلانی پانچ دہائیوں تک کشمیر کی جنگ لڑتے رہے اور انہیں بھی ساری عمر نظربندی اور بھارتی تشدد کا سامنا کرنا پڑا ظلم کی حد دیکھیں لوگوں کو سید علی گیلانی کے جنازے میں بھی شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔گزشتہ سال چار سو سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کے دوران مشعال ملک کا کہنا تھا کہ نئے سال کی آمد کیساتھ ہی بھارتی افواج نے9نہتے نوجوانوں کو شہید کرکے مقبوضہ کوخون میں نہلا دیا۔ظلم کی حد تو یہ ہے کہ زخمی کشمیریوں کیلئے کوئی علاج معالجے کی سہولت بھی دستیاب نہیں۔کشمیری خواتین پر بھی مظالم جاری ہیں ہرجگہ کشمیری خواتین کو ہراساں کیاجارہا ہے۔مشعال ملک نے کہا کہ میرا پوری دنیا سے سوال ہے کہ کشمیری اور کتنا ظلم سہیں گے؟نریندر مودی نے کشمیر کو قبرستان میں بدل دیا،ہندوستان دن بدن کشمیریوں کی زمین چھین رہا ہے۔ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں سوچی سمجھی سازش کے تحت مظالم ڈھا رہا ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر کشمیری عوام سے کیے گئے وعدے پر عملدرآمدکے حوالے سے عالمی برادری کی بے حسی اور دہرے معیارپر اس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس بے حسی کی وجہ سے بھارتی فورسز کو اپنی ریاستی دہشت گردی اور غیر انسانی کارروائیوں میں مزید اضافہ کرنے کا حوصلہ ملاہے ۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ عالمی طاقتیں اور اقوام متحدہ کا ادارہ73 سال گزر جانے کے باوجود اپنے وعدے پورے کرنے میں بری طرح ناکام رہے ہیں جس سے اقوام متحدہ کی ساکھ اور وقار کو بری طرح نقصان پہنچا ہے،
مشال ملک نے کہا کہ دنیا اس حقیقت سے بخوبی واقف ہے کہ کشمیر سب سے بڑے ٹارچر سیل میں تبدیل ہو چکا ہے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ عالمی برادری مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے کیونکہ متاثرین مسلمان ہیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کو جعلی مقابلوں اورمحاصرے اورتلاشی کی کارروائیوں میں شہید کرنا آج کل وادی میں ایک معمول بن چکا ہے۔انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اپنی قرارداد یاد دلائی جس میں کہا گیا تھا کہ تنازعہ کشمیرکا فیصلہ جمہوری طریقے سے آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے کیا جائے گا ۔
انہوں نے کہاکہ کشمیری اب بھی بھارت کے ظالمانہ قبضے میں زندگی گزار نے پر مجبور ہیں ۔انہوں نے عالمی طاقتوں، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زوردیاکہ وہ سفاک بھارتی حکومت کو مجبور کریں کہ وہ کشمیری عوام کو اپنی قسمت کا فیصلہ خود کرنے دیں ورنہ حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں جس سے علاقائی اور عالمی امن کے لئے شدید خطرات پیدا ہونگے ۔مشال ملک نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق خودارادیت دلا کر اپنا وعدہ پورا کرے کشمیر کے امن کے بغیر خطے کا امن ناممکن ہے