فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ بروقت ہوتا تو ملک کی تباہی نہ ہوتی ،اکبر ایس بابر


اسلام آباد (صباح نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن اور پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں درخواست گزار اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ وقت نے یہ ثابت کیا ہے کہ اگر پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں بروقت کاروائی ہوتی تو اور بروقت شواہد کی بنیاد پر فیصلہ آتا توپاکستان کی آج یہ حالت نہ ہوتی اور پاکستان کے اوپر یہ قیادت مسلط نہ ہوتی جس نے پاکستان کی اینٹ سے اینٹ بجادی ہے، جس نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کردیا ہے،جس نے پاکستان کی قومی سلامتی کو دائو پر لگادیا ہے۔ تمام آزاد ماہرین معیشت کہہ رہے ہیں کہ پاکستان مالیاتی طور پر دیوالیہ ریاست ہے، اس کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے، سب اس کے ذمہ دار ہیں۔ یحییٰ خان کو بھی کہتے تھے وہ ایماندار ہے، یحییٰ خان نے آدھا ملک گنوایا، اس کو گنوانے کے بعد اس کو یوسرپر ڈیکلیئر کیا گیا لیکن ملک تو ڈوب چکا تھا۔

ان خیالات کااظہار اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اکبر ایس بابر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے28بینک اکائونٹس چھپائے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے ایک کیس لڑا ، اس کیس کے نتیجہ میں پاکستان قائم ہوا، یہ فارن فنڈنگ کیس پاکستان کی بقاء کا کیس ہے۔ آج یہ ان تمام منصفوں کی ذمہ داری ہے جو یہاں بیٹھے ہیں، یہ اکبر بابر کی ذاتی جنگ نہیں ، یہ اکبر بابر کی ذاتی انا کا مسئلہ نہیں ہے۔ وقت نے ثابت کیا کہ اگر اس کیس کا فیصلہ تو پاکستان آج نہ ڈوبتا، پاکستان میں بہتر قیادت ہوتی اور سیاسی جماعتوں کا احتساب ہوتا۔ آج بھی میں ان تمام منصفوں سے کہتا ہوں کہ آج وقت ہے، کل یہ وقت گزرجائے گا، پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا کیونکہ آپ کی معیشت تباہ ہو چکی ہے۔ معاشی بیل آئوٹس کے ذریعے آپ کی سکیورٹی کمپرومائز ہورہی ہے اور وہ سکیورٹی مزید کمپرومائز ہو گی، بروقت فیصلہ کریں اور ثبوتوں کی بنیاد پر فیصلہ کریں، جتنا جلدی فیصلہ کریں گے اتنا جلدی پاکستان اس مصیبت اور عذاب سے بچے گا۔اس پاکستان پر ہزار اکبر بابر قربان، اس پاکستان پر100عمران خان قربان،پاکستان میں قیادت کا کوئی فقدان نہیں ہے،قیادت سیاست جماعتوں سے نکلتی ہے اور قیادت اس وقت نکلتی ہے جب سیاسی جماعتوں کو ادارہ بنایا جائے اور اس کو قانون کے نیچے لائیں۔ پہلے ہی اس کیس کو سات سال لگ چکے ہیں اور ہمارے ملک کے پاس مزید وقت نہیں ، ملک کو اگر آپ نے بچانا ہے اور ایک نئی قیادت لے کر آنی ہے اور اس قیادت اور عذاب سے ملک کو چھڑانا ہے تو غیر ملکی فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنائیں اور شواہد کی بنیاد پر اور کھلے دل سے دلیر ہو کر سنائیں، ہم پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں یہ کسی کی ذاتی جنگ نہیں۔ میں نے گذشتہ سات برس کے دوران جو، جو باتیں میڈیا سے کیں ان میں سے ایک بات بھی نہیں جھٹلائی جاسکی کیونکہ ہم شواہد کی بنیاد پر بات کرتے ہیں۔