اسلام آباد(صباح نیوز) وزیراعظم عمران خان نے ترجمانوں اور وزراء کو ہدایت دی ہے کہ فنانس بل کے حوالے سے اپوزیشن کے جعلی بیانیے کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے، ریفنڈ اور ربیٹ کے بارے میں عوامی کنفیوژن کو دور کیا جائے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا، جس میں حکومتی وزرا، ارکان اسمبلی اور پارٹی کے سینئر رہنمائوں نے شرکت کی، وزیراعظم نے ملک کی معاشی اور اقتصادی صورتحال پر اعتماد میں لیا، جبکہ وزیراعظم اور وزیر خزانہ شوکت ترین نے شرکا ء کو فنانس بل پر بریفنگ دی۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے اجلاس کو مہنگائی اور معاشی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نومبر کی نسبت دسمبر میں مہنگائی میں کمی ہوئی ہے اور آئندہ مہینے مہنگائی مزید کم ہو گی۔ وزیرخزانہ شوکت ترین نے بتایا کہ عالمی سطح پر اشیا کی قیمتوں میں کمی ہو رہی ہے۔ وزیراعظم نے اجلاس میں معیشت کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ معیشت کی صورتحال بہتر ہے۔ ہمیں معیشت تباہ حال ملی جسے کافی حد تک بہتر کیا جا چکا ہے، اپوزیشن کو کسی صورت اثر انداز نہ ہونے دیں، عوام کو حقائق بتائیں۔
وزیراعظم نے وزیر خزانہ سے استفسار کیا کہ آپ کہتے ہیں معیشت بہتر اور اپوزیشن حکومت پر تنقید کرتی ہے؟وزیراعظم نے ہدایت کی کہ عوام کو آئندہ ماہ مہنگائی میں کمی سے متعلق بھی بتائیں، معیشت کے اعدادو شمار عوام کے سامنے رکھے جائیں،ہماری معاشی ٹیم کی کارکردگی تسلی بخش ہے۔ عمران خان نے ترجمانوں کو فنانس بل سے متعلق عوام میں ابہام کو دورے کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ فنانس بل کو عوامی سطح پر موثر طریقے سے نہیں بتایا جا سکا، 2ارب روپے کے ٹیکسز کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے، ریفنڈ اور ربیٹ کے بارے میں عوامی کنفیوژن کو دور کیا جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ عوامی سطح پر بتایا جائے کہ ڈاکومنٹڈ اکانومی ملکی مفاد میں ہے، ایگریکلچر گروتھ اور ملکی ایکسپورٹس تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، پاکستان کے ریزور 25 ارب ڈالرز تک پہنچ چکے ہیں جس پر بات نہیں ہو رہی، اپوزیشن کے جعلی بیانیہ کا ڈٹ کے مقابلہ کیا جائے، ہیلتھ کارڈز، ہوم فنانسنگ، احساس پروگرام کے فلاحی منصوبوں بارے موثر آگاہی مہم چلائی جائے۔