وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے آسٹریلین ہم منصب کا ٹیلیفونک رابطہ


اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے آسٹریلین ہم منصب ماریس پین نے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے ۔دونوں وزرائے خارجہ کے مابین دو طرفہ تعلقات ،افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا ،

اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، آسٹریلیا کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، دونوں ممالک کے مابین دو طرفہ تعلقات ،مشترک تاریخی حوالوں ، عوامی روابط اور کرکٹ سے لگا جیسے یکساں عوامل سے عبارت ہیں، پاکستان، آسٹریلیا کے ساتھ اقتصادی، تجارتی ،تعلیمی، دفاعی، زرعی و سائینس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کا متمنی ہے، افغانستان کا قریبی ہمسایہ ہونے کے ناطے، پاکستان، افغانستان میں بدامنی کے باعث سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، افغانستان میں چالیس سالہ جنگ و جدل کے بعد قیام امن کی امید پیدا ہوئی ہے، افغانستان میں شدید معاشی بحران کے پیش نظر، ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی برادری، افغان شہریوں کی معاشی و انسانی بنیادوں پر معاونت کے لیے ٹھوس اور موثر اقدامات اٹھائے، عالمی برادری کو افغانستان کے حوالے سے چیلنجز اور روشن امکانات دونوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے فیصلے کرنا ہوں گے،

وزیر خارجہ نے آسٹریلوی ہم منصب کو کابل سے مختلف ممالک کے سفارتی عملے، بین الاقوامی اداروں کے اہلکاروں اور میڈیا نمائندگان کے جلد انخلا کے سلسلے میں جاری پاکستانی معاونت سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 37 ممالک کے 21000 باشندوں کو افغانستان سے محفوظ انخلا میں معاونت فراہم کی ،آسٹریلیا میں مقیم ایک لاکھ پچیس ہزار سے زائد پاکستانی اور مختلف آسٹریلوی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بارہ ہزار سے زائد طلبا،دونوں ممالک کے مابین دو طرفہ تعلقات کے استحکام کا مظہر ہیں۔

دونوں وزرائے خارجہ کے مابین باہمی دلچسپی کے کثیر الجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے خصوصی تبادلہ  خیال ہوا۔وزیر خارجہ نے آسٹریلوی ہم منصب کو کرونا وبا کے باعث آسٹریلیا میں زیر تعلیم پاکستانی طلبا کو درپیش سفری مشکلات سے آگاہ کرتے ہوئے، ٹریول ایڈوائزری پر نظر ثانی کی ضرورت پر زور دیا۔

دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دو طرفہ تعلقات کی موجودہ نوعیت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، انہیں مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔وزیر خارجہ نے آسٹریلوی وزیر خارجہ کو دورہ  پاکستان کی دعوت دی جسے انہوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔