کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ پاک چائینا گوادریونیورسٹی بلوچستان گوادرکے بجائے لاہور میں بنانے کابل قومی اسمبلی میں پاس ہونا سے بلوچستان کے نوجوانوں میں بے چینی پائی جاتی ہے جماعت اسلامی بلوچستان کیساتھ زیادیتوں پرخاموش نہیں رہیگی وفاق کیساتھ صوبائی حکومت ،اسٹبلشمنٹ ،مقتدرقوتیں بھی بلوچستان سے مظالم پر خاموش ہیں ۔سی پیک منصوبوں میں بلوچستان کو نظراندازکرنے سے احساس محرومی ،نفرت وتعصب میں اضافہ ہورہا ہے۔ نوجوان جماعت اسلامی کا ساتھ دیں تاکہ بنیادی حقوق مل جائیں ۔
انہوں نے کہاکہ سی پیک گائے ہے جو چارہ بلوچستان سے کھاتی ہے اور دودھ پنجاب میں دیتی ہے گوادر سی پیک یونیورسٹی گوادر کے بجائے لاہور میں بنانا اہل بلوچستان اور یہاں کے نوجوانو ں کیساتھ ظلم وزیادتی ہے اس ظلم زیادتی کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہیگی ۔سی پیک پر سب سے پہلے حق گوادر بلوچستان کے سارے عوام نوجوانوں کا ہے مگر بدقسمتی سے اہل بلوچستان سی پیک کے ثمرات سے سازش کے تحت محروم کر دیے گیے ہیں جماعت اسلامی پنجاب وملک کے دیگر حصوں میں سی پیک منصوبے درادڑبن رہے ہیں اور ان کی منظوری ایوان بالا سے دی جارہی ہے جس میں بلوچستان سے منتخب ہونے والے بھی خاموش تماشائی بن کر بلوچستان کے نوجوانوں کی تباہی دیکھ رہی ہے ۔جماعت اسلامی غافل حکمرانوں لٹیروں کے خلاف ہر فورم پر جدوجہد جاری رکھے گی ۔
بدقسمتی سے ایوانوں میں چور لٹیرے ہونے کی وجہ سے عوام بنیادی انسانی حقوق تک سے محروم ہیں جب تک دیانت دار دین دار قیادت سامنے نہیں آئیگی عوامی مسائل میں کمی آسکتی ہے نہ ملک قرضوں کے دلدل سے نکل سکتا ہے اور نہ ہی مسائل مشکلات بدامنی اوربدعنوانی ومہنگائی میں کمی آسکتی ہے ۔جماعت اسلامی سی پیک منصوبوں میں بلوچستان کے حقوق کے حصول کیلئے ہر فورم ہر احتجاج کریگی ہم نے پہلے بھی ایوانوں سڑکوں میں احتجاج کیا آئندہ بھی سیک پیک میں بلوچستان کے حقوق منصوبوں کے حصول کیلئے احتجاج وعوامی احتجاج جاری رکھے گی ۔بلوچستان کے معدنیات ،وسائل ہڑپ کیے جارہے ہیں ساحل ،بارڈر پر لٹیرے موجود ہیں جو بھتہ خوری لوٹ مار کر رہے ہیں ان لٹیروں،بھتہ خوروں نے تاجروں مچھیروں اور کاروباری حضرات وعوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ہر چیک پوسٹ، ہر بارڈرپرلوٹ مار جاری ہے ان مظالم کے خلاف منتخب نمائندے خاموش تماشائی کامنفی کردارادا کررہے ہیں