حیدر پورہ میں بے گناہ کشمیریوں کو جعلی مقابلے میں شہید کیا گیا تھا،فاروق عبداللہ


 سری نگر:مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے حیدر پورہ جعلی مقابلے کے بارے میں پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ کوجھوٹ پر مبنی قراردیتے ہوئے واقعے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

فاروق عبداللہ نے سرینگر میں ایک تقریب کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حیدر پورہ جعلی مقابلے سے متعلق پولیس کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ بے بنیاد اورجھوٹ پر مبنی اورپولیس کی طرف سے اپنے ساتھی اہلکاروں کو بچانے کی ایک کوشش ہے ۔

انہوں نے کہاکہ حقیقت میں پولیس نے ہی بے گناہ کشمیریوں کو جعلی مقابلے میں شہید کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سچائی سامنے لانے کیلئے واقعے کی عدالتی تحقیقات کرائی جانی چاہئیں۔

حیدر پورہ جعلی مقابلے کے بارے میں فاروق عبداللہ کا یہ بیان ایس آئی ٹی کے چیئرمین ڈی آئی جی سنٹرل کشمیرکی اس دھمکی کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جس میں ڈی آئی جی نے کہاتھا کہ جعلی مقابلے سے متعلق سیاسی رہنماؤں کے قیاس آرائیوں پر مبنی بیانات پر ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات کے تحت مقدمات قائم کئے جاسکتے ہیں۔

حلقہ بندی کمیشن کی رپورٹ کے بارے میں فاروق عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے اسے بارے میں اپنا جواب تیار کر لیا ہے جو جلد ہی منظر عام پر لایا جائے گا۔