اسٹیبلشمنٹ حکومت اپنے تابعداروں اور اپوزیشن اپنے فرمانبرداروں کی بناتی ہے،سراج الحق


لاہور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ حکومت اپنے تابعداروں اور اپوزیشن اپنے فرمانبرداروں کی بناتی ہے۔ حکمران پارٹی فرد واحد اور دیگر دو بڑی سیاسی پارٹیوں پر خاندانوں کا تسلط ہے۔ بانیانِ پاکستان نے یہ ملک جاگیرداروں ،وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کے لیے نہیں بنایا۔ ہم پر مسلط اشرافیہ امریکا اور برطانیہ میں جا کر کہتا ہے کہ اس دفعہ ہمیں موقع دو، ہم آپ کے زیادہ فرمانبردار رہیں گے۔ تحریک انصاف دعوے کرتی ہے کہ اس نے ن لیگ کا گند صاف کیا، ن لیگ ملک کی تباہی کا ذمہ دار پی پی کو اور پی پی مشرف کو موردِ الزام ٹھہراتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ تینوں نام نہاد بڑی پارٹیوں اور ڈکٹیٹروں نے ملک کا ہر شعبہ برباد کیا۔ قوم اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ تینوں بڑی جماعتوں پرپالیسیوں میں کوئی فرق ہے۔پی ٹی آئی دور میں احتساب نام کی کوئی چیز نہیں، حکومت اور نیب دونوں ناکام ہوگئے۔ حکمرانوں نے ساڑھے تین برسوں میں معیشت تباہ کی، اب ملک کی نظریاتی اساس پر حملے ہو رہے ہیں۔ صحت کے نظام پر ڈبلیو ایچ ، ہمارے بچوں کا تعلیمی نصاب غیر ملکی این جی اوز تیارکر رہی ہیں۔ حکومت ڈاکٹر عافیہ کو اب تک واپس نہ لا سکی، ابھی نندن کو عزت سے رہائی دے دی۔ جنوبی پنجاب میں غربت ناچ رہی ہے، کسان قطاروں میں کھڑے ہو کھاد خرید رہے ہیں اور ان پر لاٹھی چارج ہوتا ہے۔ ٹیکسوں کی بھرمار نے لوگوں کی زندگی کو اجیرن بنا دیا، حکومت کا بس چلے تو سورج کی روشنی پر بھی ٹیکس لگا دے۔ حکمران مہنگائی اور بے روزگاری کا جن قابو کرنے میں مکمل ناکام ہو گئے۔ ہمیں سودی نظام سے چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا۔ قوم امریکا کے ایجنٹوں کو مسترد کر کے اسلام کا نام لینے والوں کو آگے لائے۔ بجلی کی قیمتوں اضافہ نامنظور، جو مسلمان نہیں اس کے لیے اقلیت کا لفظ ختم کر کے پاکستان بھائی کا سٹیٹس دیا جائے۔

ان خیالات کااظہار انھوں نے ملتان میں استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔امیر جماعت اسلامی ملتان ڈاکٹر صفدر ہاشمی، جماعت اسلامی کے مقامی رہنما انجینئر عاطف عمران اور دیگر قیادت بھی اس موقع پر موجود تھی۔ کراچی کے مختلف اضلاع میں عوامی اور تنظیمی تقریبات میں شرکت کے بعد سراج الحق گزشتہ دو روز سے جنوبی پنجاب کے دورہ پر ہیں۔ انھوں نے ضلع مظفر گڑھ اور تونسہ میں بڑے عوامی اجتماعات سے بھی خطاب کیا۔

امیر جماعت نے کہا کہ ملتان اولیا کا شہر ہے خانوں ،وڈیروں، سرمایہ اور جاگیرداروں کا نہیں جنھوں نے سالہاسال سے پورے خطہ جنوبی پنجاب پر قبضہ کیا ہوا ہے اور لوگوں کو اپنا غلام بنا کر رکھنا چاہتے ہیں۔ جنوبی پنجاب کے عوام اب جاگ گئے ہیں اور وہ سٹیٹس کو کو مسترد کرنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ کامیابی کا راستہ نبی پاکۖ کے نقشے قدم پر چلنے میں ہے۔ لوگ اپنی زندگیوں اور ملک میں اسلامی انقلاب برپا کرنے کے لیے جماعت اسلامی کے ہمقدم بنیں۔ تباہ حال معیشت ملک کا بڑا مسئلہ ہے۔سودی معیشت کی وجہ سے قوم ہزاروں ڈالرز کی مقروض ہے۔عملاً آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک ملک کی باگ ڈور سنبھالے ہوئے ہیں اور ہمارے حکمران صرف ان پالیسیوں کو نافذ کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ دنیا کے تمام مصنوعی نظام بھلے یہ کیپٹلزم یا کیمونزم تباہی لائے۔ انسانیت کی فلاح صرف اور صرف اللہ کے دیے گئے دائمی نظام کو اپنانے میں ہے۔ ہمیں مل کر سودی معیشت اور فرسودہ نظام کے خلاف جدوجہد کو مزید تیز کرنا ہو گا۔ اسلام کے ہوتے ہوئے ہمیں کسی سوشلزم، سرمایہ دارانہ نظام اور مغربی جمہوریت کی ضرورت نہیں۔ پاکستان کو اسلام کے نام پرحاصل کیا گیا، مگر 73برسوں سے ہم ملک میں قرآن و سنت کا نظام نافذ نہیں کرا سکے۔ قوم جان لے کہ ظالموں کا ساتھ دینا ظلم میں شریک ہونے کے مترادف ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ انھیں یقین ہے آئندہ الیکشن میں عوام جماعت اسلامی کے امیدواروں پر اعتماد کر کے پاکستان کو ترقی کی شاہراہ پرڈالیں گے۔ قوم کو متحد کر سیکولرازم کی یلغار کا مقابلہ کرنا ہے۔ ہمیں اپنی یونیورسٹیوں اور سکولوں میں اسلامی اور جدید تعلیمی نظام لانا ہو گا۔ جب اسلام کا نظام آئے گا تو ہر مدرسہ سکول اور ہر سکول مدرسہ بنے گا۔ ہماری خاندانی اساس پر حملے ہو رہے ہیں، قوم کو متحد ہو کر اس یلغار کا مقابلہ کرنا ہے۔ پی ٹی آئی نے ریاست مدینہ کے نام پر قوم کو دھوکا دیا۔ اسلامی نظام میں کروڑوں لوگ ڈھائی فیصد کے حساب سے زکوٰة دیں گے کوئی ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں۔ جماعت اسلامی پرامن جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتی ہے۔ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے چار موسموں، زرخیز زمین اور بے پناہ قدرتی وسائل سے نوازا ہے۔ قوم موقع دے ان شاء اللہ ملک کے وسائل عوام پر خرچ کریں گے اور پاکستان کو ترقی کی شاہراہ پر ڈالیں گے۔