بے گناہ سید اظہار اللہ کو رہا نہ کیا گیا تو اس اقدام کی بھر پور مزاحمت کریں گے،سینیٹر مشتاق احمد خان

سوات (صباح نیوز)جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ بے گناہ سید اظہار اللہ کو رہا نہ کیا گیا تو اس اقدام کی بھر پور مزاحمت کریں گے، پاکستان ایک آئینی وجمہوری ملک ہے یہاں ہر شخص کو اظہار رائے کاحق حاصل ہے،سید اظہار اللہ پر کس قانون کے تحت دہشت گردی اور غداری کے دفعات لگائے گئے ہیں اس کا جواب دیا جائے،اظہار اللہ کی گرفتاری ڈی پی او اور سوات پولیس کی دہشت گردی ہے،ڈی پی او سوات اور ادارے عوام کے خادم اور جان ومال کے محافظ بنیں نہ کہ اشرافیہ کے بے جا حکم غلامی میں آئے روزآدھی رات کو محب وطن لوگوں کی چادر اور چاردیواری کی پامالی کرتے ہوئے عوامی مسائل اجاگر کرنے والوںپر غداری کے مقدمات بنائے،سید اظہار اللہ کا قصور یہ ہے کہ وہ عوامی نمائندہ ہے اور عوامی نمائندگی کا حق ادا کررہاہے،سید اظہار اللہ پر ہاتھ ڈالناجماعت اسلامی پر ہاتھ ڈالنے کے مترادف ہے لہذا اسے فوری طور پر رہا کیا جائے،

ان خیا لا ت کا اظہا ر انہوں نے  نشاط چوک مینگورہ میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان ایک آئینی وجمہوری ملک ہے جس میںہر شخص کو اظہار رائے کاحق حاصل ہے اورکسی کو بھی عوامی ایشو زاجاگر کرنے پر گرفتار نہیں کیا جاسکتا،ڈی پی او دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں انجام دے ،سیاسی لیڈروں اور کارکنوں کے خلاف نورا کشتی کھیلنا چھوڑ دیں، ڈی پی او کو چاہئے تھاکہ کبل واقعہ پر غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مستعفی ہوجاتے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا ہر کارکن پاکستان سے والہانہ محبت رکھتا ہے اور پاکستان کو اپنی جان سے زیادہ پیار کرتا ہے،جماعت اسلامی کے کارکنوں نے ہمیشہ پاکستان کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدات کی حفاظت کی ہے اور کر رہے ہیں،جب بھی پاکستان کی بقاء اورسلامتی کی بات پیش آئی تو جماعت کے کارکن ہمیشہ صف اول میں پائے گئے ہیں،

جماعت اسلامی صرف پاکستان کی نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کی دل کی آواز ہے،47 میں آزادی کی تحریک ہو،56 میں آئین کا مسئلہ پیش آیاہو،65 یا71کی جنگ میں بھارت کی ہٹ دھرمی ہوتاریخ گواہ ہے کہ جماعت اسلامی ہی کے کارکنوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں، مشرقی پاکستان میں آج بھی جماعت اسلامی کی لیڈر شپ اور کارکنان پاکستان سے محبت کی سزا بھگت رہے ہیں،ڈی پی او سوات اور متعلقہ ایس ایچ او کس قا نون کے تحت وڈیو کلپس کے ذریعے دہشت گردی اور غداری کی دفعات لگا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ڈی پی او کو سید اظہار اللہ کی گرفتاری پر ان سے معافی مانگنی چاہئے۔ مظاہرہ سے امیر ضلع حمید الحق،جنرل سیکرٹری حیدرعلی،نوید اقبال،تحصیل امراء ثناء اللہ فاروقی،مجاہد فاروق،نائب امراء اختر علی خان،خالد فاروق اور دیگر نے بھی خطا ب کیا۔