صوبائی حکومتیں یکم جولائی سے مارکیٹوں اور تجارتی مراکز کو رات 8 بجے تک بند کرنے کے فیصلے کو یقینی بنائیں؛ پاکستان بزنس فورم

اسلام آباد(صباح نیوز)مرکزی ترجمان پاکستان بزنس فورم زینب جتوئی نے کہا کہ قومی اقتصادی کونسل کے یکم جولائی سے مارکیٹوں اور تجارتی مراکز کو رات 8 بجے تک بند کرنے کے فیصلے پر من و غن عمل ہونا چاہئے ، صوبائی حکومتیں عید تعطیلات کے بعد اپنا لائحہ عمل ترتیب دیں۔ اس وقت بجلی کی طلب اور شارٹ فال میں تقریبا 6000 میگاواٹ کا فرق ہے۔

میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے زینب جتوئی نے کہا یہ اقدام ایک مہذب معاشرے کی طرف پہلا قدم ہوگا۔اس پلان کے تحت توانائی کے تحفظ کے لیے جو اقدامات تجویز کیے گئے ہیں، جیسے کہ دکانیں اور تجارتی مراکز کو رات 8 بجے تک بند کرنا، ایل ای ڈی لائٹس کو تبدیل کرنا  تاکہ اس سے زیادہ توانائی کی بچت ہو، ملک کو مدد مل سکتی ہے سالانہ 1 بلین ڈالر تک کی بچت کی۔انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ یورپ اور امریکہ جیسیامیر ممالک بھی “تجارتی علاقوں کو رات 12 بجے تک کھلا رکھنے کے عیش و عشرت کے متحمل نہیں ہوسکتے ہیں”۔کسی بھی ملک میں ہماری طرح غیر ذمہ دارانہ طرز زندگی نہیں ہے۔

پی بی ایف نے اس بات کا بھی خیرمقدم کیا کہ صوبوں نے بھی یکم جولائی سے اس فیصلے پر عمل درآمد پر رضامندی ظاہر کی ہے، انہوں نے کہا اور کہا کہ گردشی قرضہ ملک کو دیمک کی طرح کھا رہا ہے اور اس اقدام سے بجلی کی بچت ہوگی۔ پی بی ایف یہ بھی تجویز کرتا ہے کہ ضلعی انتظامیہ صبح 10.00 بجے تک دکانیں کھولنے کو یقینی بنائے، تاکہ تاجروں کو اپنے روزمرہ کا کاروبار کرنے کے لیے کافی وقت مل سکے۔