مسئلہ کشمیر ایک سیاسی تنازعہ ہے جس کا کوئی فوجی حل نہیں،حریت کانفرنس


سرینگر:مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مسئلہ کشمیر کو ایک سیاسی تنازعہ قرار دیا ہے جس کا کوئی فوجی حل نہیں ہے ۔

حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کشمیری عوام کے اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے جائز مطالبے کو دبانے کے لیے ظلم و بربریت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کی ۔

انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی ضمانت انہیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوںمیں فراہم کی گئی ہے ۔انہوںنے کہاکہ بھارت کی طرف سے تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے پرامن اور جمہوری ذرائع کے استعمال کے انکار سے عالمی سطح پر تباہ کن نتائج برآمد ہو ں گے ۔

حریت ترجمان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں جعلی مقابلوں میں نہتے کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل ، جبری گرفتاریوں اوراپنا حق خودارادیت مانگنے پر کشمیریوں پر وحشیانہ ظلم و تشدد کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ نہ تو تاریخی اور نہ ہی زمینی حقائق کشمیر کے بارے میں نام نہاد بھارتی موقف کی تائید کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں نے بارہااپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو مسترد کیا ہے اور اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے لیے بے مثال قربانیاں پیش کی ہیں۔

حریت ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، یورپی یونین، اسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کے دیگر بااثر رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام کی مدد کریں جنہیں ایک بڑی فوجی طاقت، بھارت کے قہر کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام بندوقوں کے سائے میں کسمپرسی کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقوام متحدہ کی اخلاقی ذمہ داری اور قانونی اختیار ہے کہ وہ کشمیر کے بارے میں اپنی تسلیم شدہ قراردادوں پر عمل درآمد اور بھارت کے غیر قانونی قبضے کو ختم کرائے جیسا کہ دنیا کے کئی متنازعہ علاقوں میں کیا گیا ہے۔