پروفیسر عبدالغفور مرحوم نہ ہوتے تو 73کا آئین مشترکہ طور پر منظور نہ ہوتا، عبدالرشید ترابی

اسلام آباد( صباح نیوز)جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے سابق امیر وسابق چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی عبدالرشید ترابی نے کہاہے کہ جماعت اسلامی پرامن جدوجہد سے ہر دور کی فسطائیت کو شکست دیتے ہوئے منزل کی جانب گامزن ہے،پروفیسر عبدالغفور مرحوم نہ ہوتے تو 73کا آئین مشترکہ طور پر منظور نہ ہوتا،جماعت اسلامی نے قاضی حسین احمدمرحوم ،سید منورحسن مرحوم ،انجینئر خرم مرحوم مراد اور میاں طفیل مرحوم اور پروفیسر خورشید جیسی شخصیات تیار کرکے قوم کے سامنے پیش کیں مگر قوم نے ان شخصیات سے استفادہ نہیں کیا،پاکستان کو اسلامی نظام ہی مستحکم ،یکجاا ورترقی کی راہ پر گامزن رکھ سکتاہے۔

ان خیالات کااظہارانھوں نے میڈیا تھینک ٹینک کے زیرا ہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد میںپروفیسر عبدالغفور مرحوم کے یوم وفات پردعائیہ تقریب میںشریک شرکاء سے گفتگوکرتے ہوئے کیا،اس موقع پر عظیم چوھدری ،ڈاکٹر فرخ عطا،میاںمنیر،شاہد شمسی اور دیگر قائدین نے خطاب کیا۔

اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے عبدالرشید ترابی نے کہاکہ ہمیں اپنے قومی قائدین کی یادتازہ کرنے کے لیے اس طرح کی دعائیہ تقریبات کا انعقاد کرناچاہیے اس سے تذکیر ہوتی ہے اور ان قائدین کی خدمات اور ان کے وژن سے استفادہ کرنے کا موقع ملتاہے،انھوںنے کہاکہ پروفیسر عبدالغفور مرحوم کی جدوجہد تاریخ کا نادر باب ہیں،پاکستان کو دولخت ہونے سے بچانے کے لیے قربانیاںپیش کیں،ملک کو اسلامی آئین دینے کے لیے قلیدی کردار ادا کیا،اگر پروفیسر عبدالغفور مرحوم کردار ادا نہ کرتے تو 73کا آئین مشترکہ بھی نہ ہوتا اور اسلامی دفعات بھی شامل نہ ہوتی قرارداد مقاصد کو آئین کا دیباچہ بنوایا۔

عبدالرشید ترابی نے کہاکہ تحریک آزادی کشمیرمیں بھرپور کردارا دا کیا،انھوںنے کہاکہ اس وقت تحریک آزادی کشمیرنازک ترین دور سے گزررہی ہے ،مودی کے ظالمانہ اقدامات سے بھرپور استفادہ کرتے ہوئے کشمیر کوآزاد کرانے کا نادر موقع ہے ،گزشتہ تین سال سے سوا کروڑ کشمیریوںکو مودی نے یرغمال بنارکھاہے اور کسی بڑے سانحہ کی طرف حالات جارہے ہیں،مودی ہٹلر ثانی کا روپ دھاکر کشمیریوںکی نسل کشی کررہاہے آبادی کے تناسب کو تبدیل کررہاہے ،حکومت پاکستان اور آزاد کشمیر فیصلہ کن کردار ادا کریں۔