ہندوستان نے کشمیر کو عملاً کھلی جیل میں تبدیل کررکھا ہے ، ڈاکٹر خالد محمود خان


راولاکوٹ،دھیرکوٹ(صباح نیوز) جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہا ہے کہ بھارتی حد بندی کمیشن کی رپورٹ ریاستی کی ڈیموگرافی پر ضرب کاری ،اقوام متحدہ،اوآئی سی ،انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس کا نوٹس لینا چاہیے ،مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے لیے ہندوستان جموں ریجن میں سیٹوں میں اضافہ کر کے ہندو وزیر اعلیٰ لانے کے پلان پر عمل پیرا ہے۔

ہندوستان عالمی قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے غیر ریاستی انتہا پسند ہندوئوں کو ڈومسائل جاری کر کے ڈیموگرافی کو تبدیل کررہا ہے دنیا خاموش تماشائی کی بجائے اپنا کردار ادا کرے ،حکومت پاکستان اس اہم مسئلے پر بین الاقوامی برادری کو آگاہ کرے ،کشمیر پر او آئی سی کا خصوصی سربراہی اجلاس اسلام آباد میں بلایا جائے ،اسلامی جمعیت طلبہ نے نوجوانوں کو اندھیروں سے نکال کر قیادت کے منصب تک پہنچایا جمعیت محض طلبہ تنظیم نہیں بلکہ ادارے کی حیثیت رکھتی ہے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ناظم کشمیر مہران معروف سمیت دیگر راہنمائوں نے خطاب کیا ،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہاکہ برطانوی ہائوس آف کامنز کے ارکان کے خط کا خیر مقدم کرتے ہیں مسئلہ کشمیر برطانیہ کا پیدا کردہ مسئلہ ہے ہندوستان نے لاک ڈائون کے دوران نوجوانوں کو ہدف بنا کر گرفتار کیا اور جعلی مقابلوں میں شہید کیا صحافیوں اور انسانی حقوق کے نمائندوں کو گرفتار کر کے تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے ہندوستان نے کشمیر کو عملاً کھلی جیل میں تبدیل کررکھا ہے بین الاقوامی برادری کی خاموشی سے شے پا کر ہندوستان مظالم کی انتہا کررہا ہے دنیا کو کشمیریوں کے مبنی برحق جدوجہد کو تسلیم کرنا ہو گا ۔