برطانیہ کے 29ممبران پارلیمنٹ کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جنگی جرائم کا نوٹس لیناسفارتی کامیابی ہے:فہیم کیانی


لندن(صباح نیوز) تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے جنگی جرائم کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب بھارت کو عالمی سطح پرکشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم کا حساب دینا ہوگا،برطانیہ کی پارلیمنٹ میں کشمیر پارلیمانی گروپ کی چیئرپرسن ڈیبی ابراہمز نے لندن میں بھارتی ہائی کمشنر گائتری اسر کمار کو ایک خط لکھا جس میں حیدر پورہ میں جعلی مقابلے اور عالمی سطح پر معروف کشمیری انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز کی گرفتاری پر احتجاج کیا ہندوستان عالمی سطح پر بے نقاب ہو چکا ہے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،فہیم کیانی نے کہاکہ 29 ممبران پارلیمنٹ کی جانب سے لندن میں ہندوستانی سفیر کو لکھے گئے ایک مشترکہ خط کو خوش آئندقراردیا جس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت سے جواب مانگا گیا ہے،برطانوی قانون سازوں نے ہیومن رائٹس واچ کے اس مطالبے کی حمایت کی کہ ہندوستان کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کے معاملات کی شفاف تحقیقات کرائے۔انہوں نے کہاکہ برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے حیدر پورہ فرضی جھڑپ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بھارتی افواج کے ہاتھوں مقبوضہ خطے میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شفاف، معتبر اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا جس میں چار کشمیری شہریوں کو بھارتی قابض افواج نے قتل کر دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ 2008 سے لے کر اب تک بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر میں 108 مجسٹریل تحقیقات کا حکم دیا گیا تھا لیکن کوئی منطقی نتیجہ نہیں نکلا اور نہ ہی کسی کو مجرم قرار دیا گیا جو آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ” برطانوی ممبران پارلیمنٹ کی طرف سے ہندوستانی سفیر کولکھا گیا خط اس بات کی مثال ہے کہ کشمیریوں کی آواز سنی جا رہی ہے،”فہیم کیانی نے مسز ابراہمزکا ہندوستانی حکومت کے ساتھ مسئلہ اٹھانے پر شکریہ ادا کیا۔ابراہمز نے کہا کہ خرم پرویز کو بھارت نے اس بہانے سے گرفتار کیا، ان کے انسانی حقوق کے کام کے بارے میں جہاں اس نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والی بھارتی افواج پر تنقید کی۔برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے امشی پورہ میں فرضی تصادم کا بھی حوالہ دیا جہاں تین شہری مارے گئے اور بھارتی فورسز نے انہیں عسکریت پسند قرار دیا۔تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر نے کہا کہ عالمی برادری کی جانب سے جعلی مقابلوں کا احساس اور بھارت کی جانب سے جعلی تحقیقات کا مطالبہ کشمیریوں کی جیت ہے۔

فہیم کیانی کا کہنا تھا کہ ‘ہندوستان کا جمہوری اور سیکولر چہرہ بے نقاب کیا جا رہا ہے اور اس کا اصل چہرہ جہاں وہ فاشزم اور مذہبی منافرت کو استعمال کرتا ہے دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جا رہا ہے۔”فہیم کیانی نے وزیر اعظم بورس جانسن کی قیادت میں برطانوی حکومت پر زور دیا کہ وہ APPG سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہندوستان کے ریکارڈ پر سوال اٹھائیں۔انہوں نے جانسن پر زور دیا کہ ”حقیقی انسانی حقوق کے محافظ کا کردار ادا کریں جیسا کہ جمہوریتوں کی روایت رہی ہے۔مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہندوستان کے جنگی جرائم پر برطانوی حکومت کی خاموشی منافقت اور دوہرے معیار کو ظاہر کرتی ہے۔”فہیم کیانی نے کہاکہ انسانی حقوق کی پاسداری جغرافیائی سیاسی مفادات سے بالاتر ہے۔انہوں نے دنیا بھر کے دیگر پارلیمنٹیرینز خاص طور پر امریکی کانگریس کے ارکان اور سینیٹرز سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی خاموشی ختم کریں اورمقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے لیے بھارت سے جواب طلب کریں ۔