نیویارک (صباح نیوز)پاکستان کی سرپرستی میں استصواب رائے کے عالمی طورپر مسلمہ حق کی عوام کو فراہمی وعمل درآمد کے عنوان سے پیش کردہ قرارداد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نیویارک میں منعقدہ اجلاس نے متفقہ طورپر منظور کرلی ۔ تمام خطوں سے تعلق رکھنے والے 72 ممالک کے تعاون سے اس قرارداد کو پیش کیاگیا ۔یہ قرارداد محکومی ، غیرملکی قبضے اور غلبے میں رہنے والے تمام لوگوں کے استصواب رائے کے حق کی دوٹوک حمایت کرتی ہے جس میں غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کے عوام بھی شامل ہیں۔استصواب رائے کے عالم گیر منشور اور غیرملکی قبضے و مداخلت کی صورتحال سے دوچار خطوں میں اس کے مسلسل اطلاق کے سبب اقوام متحدہ کی تمام رکن ریاستوں کی طرف سے قرارداد کی حمایت کی گئی۔
جنرل اسمبلی کی طرف سے سالانہ بنیادوں پر کی جانے والی یہ تائید وتوثیق مقبوضہ خطوں اور غیرملکی قبضے کے شکار علاقوں کے عوام کی آزادی کی جدوجہد کے جائز ہونے کے حق میں بروئے کار آرہی ہے۔
یہ قرارداد امید افزا ہے کہ مقبوضہ خطوں کے عوام کے مقدر کا فیصلہ اقوام متحدہ کے منشور، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قانون میں درج انصاف کے اصولوں کے مطابق ہوگا۔پاکستان کی سرپرستی میں پیش ہونے والی یہ قرارداد غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کے عوام کوان کے استصواب رائے کے حق کی فراہمی اور بھارتی قبضے ، جبرواستبداد سے آزادی کی منصفانہ جدوجہد کے لئے باعث امید ہے۔