حکومتی سطح پرسادگی وقناعت کے بجائے لوٹ مار بدعنوانی ،کرپشن تیزی سے جاری ہے ،عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ (صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ رمضان المبارک سے قبل غرباء ومساکین اورکم آمدنی والوں کو پیکیج دیکر خوردنی اشیاء قیمتوں میں خصوصی ریلیف دی جائے ۔یوٹیلٹی اسٹورزکی تعدادبڑھاکر زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کیلئے قیمتوں میں کمی کی جائے صرف اعلانات کی حد تک سستے بازاروں کے نام پر خیموں کی بازار سے گریز کیا جائے ۔حکومتی سطح پرسادگی وقناعت کے بجائے اب بھی لوٹ مار بدعنوانی کرپشن وکمیشن تیزی سے جاری ہے ۔

اپنے بیان میں مولانا عبدالحق ہاشمی کا کہنا تھا کہ اتحادی حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کی تمام ظالمانہ شرائط پوری کرنے کے بعد پہلے سے موجود مہنگائی میں حد سے زیادہ اضافہ ہوچکا ہے، حکمران کہتے ہیں کہ انہیں غریبوں کی مشکلات کا احساس ہے مگر آئے روز بجلی، گیس، پیٹرولیم مصنوعاتی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ، یوٹیلٹی اسٹور ز پر معمولی سبسڈی کا بھی خاتمہ کرکے عوام کو مہنگائی کے ہاتھوں زندہ اور سانس لینا بھی مشکل بنادیا گیا ہے جبکہ سودی مالیاتی اداروں کے ہر شرط ماننے بلکہ اْس پر عملدرآمد کرنے کے باوجود حکومت مزید قرضہ حاصل کرنے میں ناکام اور بے بس نظر آ رہی ہے۔    سیاست کی بجائے ریاست کو بچانے کی دعویدار اتحادی حکومت کی جانب سے عوام پر آئے روز مہنگائی کے بم گرائے جارہے ہیں لیکن تاریخ کی سب سے بڑی کابینہ،وزراء ومشیروں کے قافلے سمیت حکومتی اخراجات میں کمی کے تمام تر دعوے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہیں،موجودہ حکومت کے گیارہ ماہ کی حکمرانی میں ڈالر کا ریٹ ہو یا سونے کا،

پٹرول کی قیمتیں ہوں یا عام اشیاء کے نرخوں میں40 فیصد تک اضافہ ہوا ہے،یہ کیسی ریاست بچائی ہے کہ عوام کا جینا محال ہو گیا ہے۔ امن امان کی بگڑتی صورتحال، مہنگائی،بیروزگاری، معاشی اور سیاسی بحرانوں نے ملک کی نظریاتی وجغرافیائی سرحدوں اور ایٹمی قوت کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے ریکارڈ توڑ مہنگائی نے غریب عوام کا جینا حرام کر رکھا ہے۔آئے روز اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو رہا ہے عوام کیلئے دو وقت کی روٹی پوری کرنا مشکل ہو چکا ہے۔ہر سطح پر بدعنوان اور حکومتی آشیر باد سے مافیازفعال سرگرم اور لوٹ مار میں مصروف ہیں عوام بلخصوص غریب عوام کاکوئی پوچھنے والا نہیں ۔ مارکیٹ سے کبھی آٹا،کبھی گھی ، کبھی چینی،تیل اور مرغی گوشت قیمتوں میں اضافے کیلئے غائب کیے جاتے ہیں ۔پرائس کنٹرول کمیٹی انتظامیہ صرف تماشااور بعض اوقات جیب خرچہ لیکر خاموش وغائب ہوجاتے ہیں مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافے نے متوسط اور غریب طبقے کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، سفید پوش طبقہ بھی قرض مانگ کر مہینہ گزار نے پر مجبور ہوچکا ہے ۔رمضان المبارک سے پہلے اشیائے خورونوش کی قیمتوں پر کنٹرول،یوٹیلٹی اسٹورز پر سبسڈی کو بحال اور ذخیرہ اندوز ،منافع خور مافیا کو لگام اور بلاتفریق کاروائی کی جائے تاکہ رمضان المبارک میں عوام کو سستے داموں اشیائے ضروریہ دستیاب ہوسکیں اور لوگ ماہ مبارک کی برکتوں سے فیض یاب ہوسکیں