سودی نظام کے خلاف مقدمہ میں اٹارنی جنرل،عدالتی معاون کودلائل مکمل کرنے کی ہدایت


اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی شرعی عدالت نےسودی نظام کے خاتمے کے بارے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اٹارنی جنرل اور عدالتی معاون بابر اعوان پیش ہوکر اپنے دلائل مکمل کریں۔

چیف جسٹس محمد نور مسکان زئی کی سربراہی میں تین رکنی شریعت بینچ نے دوران سماعت آبزرویشن دی کہ کیس میں فیڈریشن کی نمائندگی موجود ہے اگرمقدمے کے فریق نجی بینک کچھ کہنا چاہتے ہیں توٹھیک ورنہ عدالت کے سامنے کافی مواد موجود ہے،کسی کو مجبور نہیں کرسکتےفیڈریشن کو سن کر فیصلہ کرلیں گے۔

کیس کی سماعت شروع ہوئی تو عدالت کو بتایا گیا کہ عدالتی معاون بابر اعوان سرکاری مصروفیات کی وجہ سے پیش نہیں ہوسکتے سماعت اگلے ماہ تک ملتوی کی جائے۔عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ اٹارنی جنرل بھی سپریم کورٹ میں مصروفیات کے باعث پیش نہیں ہوسکتے استدعا ہے کہ اگلے ماہ جنوری تک سماعت ملتوی کردی جائے۔

جماعت اسلامی کے پروفیسر ابراہیم نے بتایا کہ یونائیٹڈ بینک کی ریمانڈ پٹیشن پر عدالت کیس سن رہی ہے،گزارش ہے کہ یونائیٹڈ بینک سے اس کی رائے معلوم کی جائے۔انھوں نے فیڈریشن،نیشنل بینک،یونائیٹڈ بینک اور اسٹیٹ بینک کو دوبارہ نوٹس جاری کرنے کی استدعا کی اور کہا کہ جس بنیاد پر سپریم کورٹ نے معاملہ شریعت کورٹ ریمانڈ کیا تو مذکورہ بینک یہاں پیش ہوکر اپنا موقف ثابت کردے۔

چیف جسٹس نے کہا فیڈریشن کی نمائندگی موجود ہے ،اگر بینکوں نے کچھ نہیں کہنا تو ہم کسی کو مجبور نہیں کرسکتے لیکن عدالتی معاون اور اٹارنی جنرل کو سننا ضرروی ہے۔ یو بی ایل کے نمائندے نے بتایا کہ سلمان اکرم راجہ کیس کی پیروی کریں گے جبکہ نیشنل بینک کی طرف سے بتایا گیا کہ وکیل راجہ محمد اکرم پیش ہوں گے۔عدالت نے التوا کی درخواست منظور کرتے ہوئے مزید سماعت 13جنوری تک ملتوی کردی اور قرار دیا کہ اگلی سماعت پر بینکوں کے وکیل بھی دلائل کے لیے تیار رہیں۔