کراچی(صباح نیوز)حلقہ خوا تین جماعت اسلامی پاکستان کی سیکرٹری جنرل دردانہ صدیقی نے کہا ہے تاریخ گواہ ہے کہ جب دشمن کی مکاری اور اپنوں کی غداری یکجا ہو جائے تو قوموں کی تاریخ میں سقوط ڈھاکہ جیسے سانحات رونما ہوتے ہیں آج بھی پاکستان سے محبت کرنے والے بنگلہ دیش میں پھانسی کے پھندے چوم رہے ہیں – اپنے لہو سے آزادی کے چراغ جلانے والے ہیروز کو زندہ قومیں ہمیشہ یاد رکھتی ہیں –
انہوں نے کہا کہ 16 دسمبر 2015 کو ان زخموں پر نمک پاشی کے لئے دشمن کا دوسرا کاری وار آرمی پبلک سکول کے معصوم نونہالوں کا سفاکی کے ساتھ بہایا ہوا لہو جس کے عوض درجنوں ماوں کے جگر گوشوں کی جداء کا تاحیات صدمہ قوم کا مقدر بنا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے16 دسمبر یوم سقوط ڈھاکہ اور سانحہ آرمی پبلک سکول کے حوالے سے اپنے بیان میں کیا
انہوں نے کہا کہ احساس محرومی اور طبقاتی کشمکش دشمن کی کامیاب منصوبہ بندی سے ارضیاتی تقسیم میں تبدیل ہو گئی اور پاکستان سے محبت رکھنے والوں کو غدار گردانا گیا اور چن چن کر سزائیں دی جانے لگیں-انہوں نے مزید کہا کہ ماضی کے اس تلخ تجربے سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے – عوام کے احساس محرومی اورسماجی و معاشرتی تفاوت کا بروقت مداوا نہ کیا جائے تو فاصلے جنم لیتے ہیں اور دشمن کو دخل اندازی کا نادر موقع ہاتھ آتا ہے – جن کے نتائج تاریخ کے سینے پر سانحہ مشرقی پاکستان جیسے کربناک اثرات نقش کر جاتے ہیں ,آج وجود پاکستان پرایک بار پھر احساس محرومی , طبقاتی کشمکش , بد اعتمادی اور بد امنی کے بادل منڈلا رہے ہیں .اہلیان وطن کی نفرتیں اور نا اہل حکمرانوں کی خود غرضی دشمن کو سازشوں کی راہ ہموار کرنے کا محفوظ راستہ فراہم کرتی دکھاء دیتی ہیں-
حالات کا تقاضا ہے کہ نوجوان نسل کو نظریہ پاکستان سے جوڑ کر وطن کی محبت کے حصار میں قید کیا جائے – جذبہ حب الوطنی کو شعوری رنگ دیتے ہوئے نوجوان نسل کو وطن کے دفاع اور سالمیت کے حوالے سے درپیش خطرات اور چیلنجز سے آگاہ کیا جائے-
انہوں نے واضح کیا کہ ہمیں سانحہ مشرقی پاکستان کے تناظر میں کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کو تیز تر کرنا ہوگا تاکہ تکمیل پاکستان کی منزل حاصل ہو ،گوادر سمیت بلوچستان کے عوام کی تمام محرومیوں کے ازالے اورجائز مطالبات کی تکمیل کے ذریعے محب وطن شہریوں کو اعتماد کے حصار میں قید کیا جائے