امت کے زوال کی وجہ قرآن و سنت سے دوری ہے،سینیٹر مشتاق احمد خان


پشاور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ دینی مدارس اسلام کی تہذیب کے مراکز ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مدراس نے گزشتہ چودہ سو سال میں دین اسلام کی اشاعت میں بھی صف اول کا کردار ادا کیا ہے اور دین کے خلاف اٹھنے والے فتنوں کا بھی سدباب کیا ہے۔ اسلام اور شعائر اسلام، مسجد و مدرسے، ختم نبوت اور ناموسِ رسالت کا دفاع مدارس کی مرہون منت ہے۔ امت کے زوال کی وجہ قرآن و سنت سے دوری ہے۔

مشتاق احمد خان کا کہنا تھا کہ قرآن سے تعلق جوڑنے سے ہی امت کے مسائل حل ہوں گے۔ اس وقت پورے معاشرے کو ہمہ گیر اصلاح کی ضرورت ہے۔ہم پارلیمنٹ میں اسلام اور شعائر اسلام کے دفاع کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ پارلیمنٹ میں ایسے لوگ بیٹھے ہیں جنہیں نہ سورة فاتحہ آتی ہے اور نہ ہی وہ سورة اخلاص پڑھ سکتے ہیں۔ یہ لوگ قرآن و سنت کی روشنی میں قانون سازی کیسے کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی اپریل میں پاس کی گئی قرارداد کو جوتی کی نوک پر رکھتے ہیں۔ جبری اسلام کہیں بھی قبول نہیں کروایا جارہا، جو بھی اسلام قبول کرتے ہیں اپنی مرضی سے کرتے ہیں۔وحدت المدارس اسلامیہ کا بورڈ ملنے پر مولانا طیب طاہری اور اشاعت التوحید و السنة کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے جامعہ اشاعت التوحید والسنة پنج پیر ضلع صوابی میں اشاعت التوحید کے سالانہ اجتماع عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اشاعت التوحید والسنة کے سربراہ مولانا طیب طاہری سمیت دیگر ذمہ داران موجود تھے۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ  افغانستان کے مجاہدین نے ثابت کردیا کہ یہ جدید ٹیکنالوجی اور ہتھیاروں کے ساتھ اللہ پر یقین کامل نہ ہو تو کوئی کامیابی نہیں ملتی۔ امریکہ طاقت کے باجود ناک رگڑ کر افغانستان سے بھاگ گیا۔ اس مداری کا تماشہ ختم ہوچکا ہے۔اب اسلام اور قرآن و سنت کا دور آ رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ امت قدرتی وسائل سے مالا مال ہے لیکن اس کے باوجود امت مسلمہ غلام ہے۔ ہمارے پاس سب کچھ ہے لیکن قرآن و سنت سے وابستگی نہیں ہے اس لئے مسائل میں گھرے ہوئے ہیں۔ ہم کلمہ توحید کے علمبردار ہیں۔ ہم اپنا سب کچھ اللہ اور اس کے رسولۖ کے حوالے کرچکے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں مدارس اور مساجد، عقیدہ ختم نبوت، ناموس رسالت، اسلام اور شعائر اسلام کی حفاظت میں کوئی کوتاہی نہیں کریں گے۔انھوں نے کہاکہ شیخ محمد طاہر پنج پیری امت کو غلامی سے نکالنے کے لئے فکر مند اور برسرپیکار رہے۔ وہ امت سے شرک اور بدعت کے خاتمے ، اتحاد و اتفاق اور قرآن وسنت کے مطابق زندگی گزارنے  کے لئے کوشاں رہے۔شیخ محمد طاہر پنج پیری رجوع الی القرآن کی عظیم الشان تحریک کے بانی تھے۔ ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔